برصغیر پاک وہند کے لیجنڈری گلوکار محمد رفیع مرحوم کے بیٹے شاہد رفیع نے اپنے والد کے 1970 کے عشرے میں گلوکاری ترک کرنے کے حوالے سے اہم انکشاف کرتے ہوئے اس کی اصل وجہ بتائی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس کی وجہ کشور کمار نہیں تھے۔
عشروں تک ان کے پرستار یہ سمجھتے رہے کہ محمد رفیع کی جانب سے کچھ عرصے کے لیے گائیکی کی دنیا سے الگ ہونے کی وجہ اسی عہد میں گلوکاری کے حوالے سے سامنے آنے والے کشور کمار کی بالادستی تھی۔
دو عظیم گلوکاروں کے درمیان رقابت کی کہانی فلمی حلقوں میں اکثر دہرائی جاتی رہی، لیکن اب محمد رفیع کے بیٹے شاہد رفیع نے اس تصور کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا اس کی اصل وجہ بتائی جو ذاتی اور گہرے مذہبی عقیدے کے مطابق تھی۔
بھارتی صحافی وکی للوانی کو ایک حالیہ انٹرویو میں شاہد رفیع نے بتایا کہ کس طرح مذہبی وجوہات کی بنا پر انھوں نے اپنے عروج کے دور میں اچانک ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا۔
انھوں نے کہ میرے والد والدہ کے ساتھ 1971 اور 1972 میں دو سال حج پر گئے، دوسرا حج اکبر تھا، والد بہت زیادہ خوف خدا رکھنے والے اور صرف 40 سال کے تھے، دوران حج کچھ علما نے ان سے کہا کہ رفیع صاحب یہ جو آپ گلوکاری کرتے ہیں، اوپر والا آپ کو معاف نہیں کرے گا۔
اس بات نے والد کو ہلا کر رکھ دیا۔ جب وہ حج سے واپس آئے تو انکے ایک جملے نے سب کو حیران کر دیا، کہنے لگے میں ریٹائر ہو رہا ہوں۔ جس کے بعد وہ ممبئی چھوڑ کر لندن چلے گئے اور کہا اب وہ دوبارہ گلوکاری نہیں کریں گے۔
شاہد رفیع نے کہا کہ اس حوالے سے میں بہت سی کہانیاں سنیں کہ میوزک ڈائریکٹرز نے ان سے منہ موڑ لیا وہ سالوں پریشان رہے، لیکن یہ سب غلط تھا۔ سچ بات یہ تھی انھیں محسوس ہوتا تھا کہ وہ گناہ کر رہے ہیں۔ ان کے بڑے بھائی نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے اور کہنے لگے میں ریٹائر ہوگیا۔
لیکن پھر ایسا ہوا کہ لندن میں ایک مذہبی شخصیت نے انھیں قائل کیا کہ موسیقی خدا کی دین ہے اور انھیں اپنے خاندان کے لیے اسے استعمال کرنا چاہیے اور جب والد ممبئی واپس آئے تو انھیں یہی بات میوزک ڈائریکٹر نوشاد نے بھی سمجھائی۔
اس دوران کچھ پروڈیوسرز نے ان کی جگہ دوسرے گلوکاروں کو لے لیا تھا، لیکن اس کے باوجود والد نے کبھی کسی سے کام نہیں مانگا۔ بھارتی حکومت کے اعلیٰ ترین اعزازات رکھنے والے عہد ساز رفیع ہندی سنیما کے انتہائی غیر معمولی گلوکار سمجھے جاتے ہیں۔
انکا انتقال 31 جولائی 1980 کو صرف 55 برس کی عمر میں ہوا اور وہ اپنے پیچھے ایک ایسے کلاسک گیت چھوڑ گئے جسے آج بھی بالی ووڈ کا سنہرا عہد کہا جاتا ہے۔
ا نکی پیدائش کی صد سالہ تقریب 2024 میں منعقد ہوئی، جو اس بات کی علامت تھی کہ ان کی میراث اور یادیں کبھ مدھم نہیں ہوں گی۔