• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمد رفیع کی بیٹی نے والد کی عاجزی و انکساری کا کونسا واقعہ سنایا؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

برصغیر پاک وہند کے عہد ساز گلوکار محمد رفیع جن کی آج 42ویں برسی ہے، وہ صرف اپنی لازوال گلوکاری کے لیے ہی مشہور نہ تھے بلکہ وہ نہایت ہی عاجزی و انکساری پر مبنی شخصیت کے حوالے سے بھی مشہور تھے اور وہ دکھاوے کو سخت ناپسند کرتے تھے۔

31 جولائی 1980 کو صرف 55 سال کی عمر میں انتقال کرجانے والے محمد رفیع کے بارے میں ان کے دوست اور اہل خاندان ان کی اسی عاجزانہ طبعیت کا اکثر تذکرہ کرتے ہیں کہ وہ کس طرح کبھی بھی کسی کو خالی نہ جانے دیتے۔

اس حوالے سے ان کی بیٹی نسرین احمد نے ایک واقعہ کا بتایا کہ والد نے اپنے پیروں میں پہنی ہوئی چپل ممبئی کی ایک سڑک پر ایک شخص کو دے دی تھی۔ 

اس حوالے سے نسرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ بالا شخص ننگے پیر ہونے کی وجہ سے شدید گرمی میں ایک ایک ٹانگ پر کھڑا ہوجاتا تھا، یہ دیکھ کر والد نے ڈرائیو کو کار روکنے کو کہا اور اپنی چپل اتار کر اسے دیدی تھی۔

ان کے داماد معراج احمد نے بتایا کہ ایک مرتبہ رفیع صاحب نے ماضی کے ایک بھولے بسرے گلو کار خان مستانہ کو دیکھا تو اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر گھر لائے، پھر خاطر تواضع کرکے واپس روانہ کیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید