خوشی اور اطمینانِ زندگی پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ موجودہ دور میں نوجوان سب سے زیادہ ناخوش اور غیر مطمئن نسل بن چکے ہیں۔
طویل عرصے سے مختلف مطالعات یہ بتاتے آئے ہیں کہ زندگی کے درمیانی حصے یعنی مڈل ایج میں لوگ سب سے زیادہ ناخوش ہوتے ہیں، جبکہ نوجوان اور معمر افراد نسبتاً زیادہ خوش اور مطمئن دکھائی دیتے ہیں، اس رجحان کو اکثر U-Bend of Happiness یا ہمپ آف ڈیسپئیر کہا جاتا ہے۔
تاہم حالیہ برسوں میں یہ رجحان بدل گیا ہے، 27 اگست کو جرنل PLOS ONE میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق اب نوجوان افراد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ناخوشی محسوس کر رہے ہیں۔
ماہرِ معاشیات ڈاکٹر ایلکس برائسن نے اس تبدیلی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب درمیانی عمر کی ناخوشی کا ابھار نہیں بلکہ ایک ڈھلوان جیسا منظر ہے، جہاں ناخوشی جوانی سے ہی بلند سطح پر شروع ہو جاتی ہے۔
یہ مشاہدہ امریکا میں کیے جانے والے ایک بڑے سروے Behavioural Risk Factor Surveillance System (BRFSS) کے اعداد و شمار سے سامنے آیا۔
2009ء سے 2018ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق درمیانی عمر کے افراد سب سے زیادہ ناخوش دکھائی دیتے تھے۔
مگر 2019ء سے 2024ء کے دوران نوجوانوں میں ناخوشی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ درمیانی عمر اور بڑی عمر کے افراد کی کیفیت تقریباً وہی رہی۔
تحقیق کے مطابق اگر یہ رجحان برقرار رہا تو جنریشن زیڈ (Generation Z)، جو ابھی جوانی میں ہی شدید ناخوشی کا شکار ہے، عمر بڑھنے کے ساتھ پہلے سے کہیں زیادہ ذہنی دباؤ اور مایوسی کا سامنا کرسکتی ہے۔