وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک عالمی سطح پر مدد کی اپیل نہیں کی۔
کراچی میں مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہمیں عالمی سطح پر اپیل کرنی چاہیے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ان مواقعوں پر فوری ریلیف دینا چاہیے، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کل بہت سے برساتی مینڈک بیانات دینے نکل آئے، ان سے کہتے ہیں اتنی تقسیم پیدا نہ کریں، مسائل ضرور ہیں، انتظامیہ متحرک رہی اور سڑکوں پر رہی، ہم اپنے کام سے مطمئن ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایم نائن پر ہمیں نالے کی گزرگاہ بنانے کی اجازت نہیں، موٹر وے انتظامیہ کو گزر گاہ بنانے کا کہا ہے۔ پچھلے 3 دن بارش میں انتظامیہ متحرک رہی، میرا نہیں خیال ایسی مثال کہیں اور ملتی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ کی بھرپور مدد کی جائے، 2020ء میں نرسری کے مقام پر آٹھ سے دس فٹ پانی تھا، 19 اگست کو ہونے والی بارشوں کی پیش گوئی نہیں تھی، ہم سے غلطی یہ ہوتی ہے کہ بارش ہوتے ہی ہم فوری گھر کے لیے نہ نکل پڑیں، ہماری غلطی یہ تھی کہ ہمیں لوگوں کو آگہی دینا چاہیے تھی۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بارش کا پانی کلیئر کرنا میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگتے ہیں، اگر اچانک تیز بارش ہو تو آپ سب اچانک گھر کی طرف نہ نکل پڑیں، اللّٰہ تعالیٰ مشکل وقت میں پاکستان کی حفاظت فرمائے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک میں سیلابی صورتحال ہے، کچے کے لوگوں سے تعاون کی ضرورت ہے، سندھ حکومت کی پہلی ترجیح لوگوں کی جان بچانا ہے، قوم کا تعاون اور طاقت ساتھ ہوتی ہے تو ہم سب کو شکست دے سکتے ہیں، ہم اگر متحد ہوں تو ہر آزمائش پر پورا اتریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، لاکھوں فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا، اسرائیل نے قطر پر بھی حملہ کیا، اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔