میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شاہراہ بھٹو اور حب کینال پر تنقید کی گئی، شاہراہ بھٹو کے تیسرے فیز کے تعمیراتی کام کی جگہ لوگ پہنچ گئے اور ویڈیوز بنائیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شاہراہ بھٹو کے تین فیز ہیں، شاہراہ بھٹو پر ٹریفک رواں دواں ہیں، ٹریفک چل رہی ہے، شاہراہ بھٹو کے دو فیز مکمل ہیں، تیسرے فیز کا کام جاری ہے، ہم کو طعنے وہ دے رہے ہیں جنہوں نے اپنے قائد کی ایسی کی تیسی کی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ بحران کی کیفیت میں کوئی حدود کوئی دائرہ اختیار نہیں دیکھا جاتا، کام کیا جاتا ہے، کسی کو سربراہی لینی ہوتی ہے، وہ سربراہی میں لیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نئی کینال بن گئی ہے پرانی کینال زیرِ تعمیر ہے، حب کینال کے متاثر ہونے والے حصے کو آج رات تک مکمل کر لیا جائے گا، حب کینال کے دو حصے ہیں، پرانی کینال زیر تعمیر ہے، اس کا 20 میٹر کا حصہ متاثر ہوا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ تنقید کرتے رہیں ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ہماری انتظامیہ تفریق نہیں کرتی ہے، کوئی علاقہ ہمارا ہے یا نہیں، ہم کام کرتے ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو مختلف شہری اداروں میں رابطے کے لیے ایک کمانڈ کے تحت کام کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اداکاروں کے پاس کوئی اور چورن منجن نہیں ہوتا، وہ آفت کے وقت کام نہیں کرتے، سیاسی اداکار قدرتی آفت کے وقت اپنا منجن بیچنے کے لیے بیان بازی کرتے ہیں۔
میئر مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پنجاب کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں گئے، بلاول اگر چاہتے تو پنجاب میں سیاسی اسکورنگ کرتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کبھی آپ نے لیاری ندی کو دریا کی طرح بہتے دیکھا تھا، میں نے لیاری اور ملیر ندی میں ایسا بہاؤ نہیں دیکھا۔