• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیر خوار بچوں کی رونے کی آوازوں سے بالغ افراد کا چہرہ چمک اُٹھتا ہے: تحقیق

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیر خوار بچے کے رونے کی آوازیں، خاص طور پر جب بچہ تکلیف میں ہوتا ہے، کسی بالغ فرد کے چہرے کے درجہ حرارت کو تبدیل کر دیتی ہیں، جس سے ان کا چہرہ سرخ اور چمکدار ہوجاتا ہے۔

جرنل آف دی رائل سوسائٹی انٹرفیس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کسی بالغ فرد کی جانب سے یہ ردعمل بچوں کو جواب دینے کا ایک فطری طریقہ ہوتا ہے۔

بچے کی تکلیف جتنی شدید ہوگی اس کے رونے کی آواز میں بھی اتنی ہی شدت ہوگی، شیر خوار بچوں کی عام حالت اور تکلیف سے رونے کی آوازوں میں واضح فرق ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق جب بچہ کسی تکلیف سے روتا ہے تو وہ اپنی پسلیوں کو زبردستی مضبوط کرکے پورا زور ووکل فولڈز پر ڈالتا ہے تاکہ وہ اونچی، ناہموار اور سخت آوازیں نکال سکے، اسے ’نان لائنر فینومینا‘ (این ایل پی) کہتے ہیں۔

فرانسیسی محققین نے اس بات کا مطالعہ کیا کہ شیر خوار بچوں کی چیخیں کس طرح بالغ افراد کے اعصابی نظام کو لاشعوری طور پر متاثر کرتی ہیں اور یہ کس جسمانی رد عمل کا سبب بنتی ہیں؟

محققین نے اس تحقیقی مطالعے کے لیے 41 بالغ افراد، جن میں 21 مرد اور 20 خواتین شامل ہیں، کا جائزہ لیا ہے کہ وہ بچوں کے رونے کی آوازوں پر کیسے ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

تحقیقی مطالعے کے لیے محققین نے 16 بچوں کی 23 ریکارڈنگ کلپس 41 بالغ افراد کو سنائی اور ان کے ردعمل کا جائزہ لیا۔

ان ریکارڈنگ کلپس میں بچوں کی ہلکی سی تکلیف جیسے نہانے کے دوران اور شدید تکلیف جیسے ویکسین کے انجیکشن کے وقت رونے کی آوازیں شامل تھیں، جیسے ہی شرکاء نے ان آوازوں کو سنا تو ایک تھرمل کیمرے نے ان کے چہرے کے درجہ حرارت میں ہونے والی تبدیلیوں کو ٹریک کیا۔

مطالعہ کے نتائج سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بچوں کی شدت سے رونے کی آوازوں سے بالغوں میں مضبوط جسمانی رد عمل پیدا ہوتا ہے، جیسے کہ چہرے کے درجہ حرارت میں اضافہ اور اس کا سرخ ہوکر چمکنا شامل ہے۔

مزید براں یہ کہ مرد اور خواتین دونوں نے ایک ہی طرح کا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید