راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں کل ہونے والی توشہ خانہ کیس ٹو کی سماعت منسوخ کر دی گئی۔
اس ضمن میں بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف کو عدالتی عملے نے آگاہ کر دیا ہے۔
کل جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں اس کیس کی نئی تاریخ سے آگاہ کیا جائے گا۔
ابھی بھی اِی چالان کیے جارہے ہیں مگر وہ ڈمی پراسس ہے، یہ چالان شہریوں کو ارسال نہیں کیے جارہے:آئی جی سندھ
لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق، میجر طیب راحت اور 9 جوانوں کی شہادت میں ملوث دہشتگرد ہلاک کردیے گئے:سیکیورٹی ذرائع
پنجاب حکومت نے سیکیورٹی خدشات پر صوبے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے 10 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔
گزشتہ دنوں عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے میری اور میرے خاندان کی سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔
کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی سسٹم سے محروم ہیں۔ 90 فیصد میں ایمرجنسی راستے تک نہیں۔ لاکھوں شہری روزانہ خطرے کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ اور دہشت گردی پر 2 افراد کو سزائے موت دے دی گئی۔
سرگودھا گھمانے کے لیے بلانے والوں نے لاہور سے آئی لڑکی کو مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اجلاس کی صدارت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہماری گورنر کے پی سے درخواست ہے کہ وہ علی امین گنڈاپور کا وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ قبول کریں تاکہ بہتر انداز میں ٹرانزیشن ہو۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اب عام پارٹی ورکر کے طور پر کام کروں گا۔
وزیرِ مملکت طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی نے احتجاج کے لیے کوئی اجازت نہیں لی، جماعت اسلامی نے اجازت لے کر آج احتجاج کیا۔
مشتاق احمد خان نے کہا کہ میں نے 19 ستمبر کو صمود فلوٹیلا پر جانے سے پہلے جماعت اسلامی سے استعفیٰ دیا، مگر میرا جماعت اسلامی کے ساتھ احترام کا رشتہ آج بھی قائم ہے۔
سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ آپ ایسے نہیں جو اپنے ساتھی سینیٹرز کی عزت کا خیال کریں۔ آپ سینیٹ چیئرمین کی نشست سے اتریں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اگر آج میں اپنی سیٹ سے استعفٰی دے دوں تو تحریک انصاف کا وجود ختم ہوجائے گا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان میں بے امنی کرنے والوں کو اپنے ملک میں بسانے کے لیے 10 ارب روپے مانگے تھے، انہیں مغربی افغانستان میں بسانے کا وعدہ کیا، پاکستان نے ان کی واپسی نہ ہونے کی ضمانت مانگی تو انکار کردیا۔