کراچی (اسد ابن حسن) نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی ایک پانچ رکنی ٹیم ادارے کے ڈی جی اور دیگر اعلیٰ حکام کا ڈیٹا لیکیج ہونے کی تحقیقات میں تیزی آگئی ہے۔ ادارے کے ایک اعلیٰ ذمہ دار افسر کے مطابق مذکورہ تحقیقات 2022 میں پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے شروع کی مگر اس وقت کی ایف آئی اے سائبر کرائم ایجنسی کو وہ رپورٹ بار بار یاد دہانیوں کے باوجود شیئر نہیں کی گئی۔ اب این سی سے آئی اے اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا یہ ڈیٹا 2022 کا لیک ہو کر ویب سائٹ پر موجود ہے یا 2025کا ہے۔