• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیارے کے لینڈنگ گیئر میں سوار ہوکر افغان نوجوان نئی دہلی پہنچ گیا

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

افغان لڑکا ہوائی جہاز کے مشینی حصے لینڈنگ کیئر میں چھپ کر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچ گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق افغان دارالحکومت کابل  کے ایئرپورٹ سے 13 سالہ لڑکا جہاز کے پچھلے پہیوں کے لیے مخصوص خانے میں چھپ کر نئی دہلی پہنچ گیا۔

جہاز پر سوار یہ لڑکا کابل سے  94 منٹ کی پرواز کے بعد نئی دہلی کے اندرا گاندھی ایئر پورٹ پہنچا، جس پر  وہاں موجود عملے نے اس کو دیکھ لیا، لڑکے نے ایک سادہ سے کرتا پاجامہ پہنا ہوا تھا۔

جہاز کی نئی دہلی لینڈنگ کے بعد یہ لڑکا ایئرپورٹ حکام کو نظر آگیا جہاں اس کو امیگریشن حکام کے حوالے کیا گیا۔ لڑکے کی تلاشی کے دوران اس کے پاس سے کچھ سیگریٹس، ایک لائٹر اور سرخ رنگ کا ایک چھوٹا اسپیکر برآمد ہوا ہے۔

پوچھ گچھ پر لڑکے نے بتایا کہ وہ قندوز کا رہائشی ہے اور اسی دن سفر کے بعد کابل پہنچا تھا، جہاں افغان حکام سے نظر بچا کر وہ ایئر پورٹ پر اس جہاز میں چھپ کر بیٹھ گیا تھا۔

لڑکے نے مزید بتایا کہ وہ دراصل ایران جانا چاہتا تھا اور اس کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ نئی دہلی آنے والی پرواز پر غلطی سے سوار ہوگیا ہے۔ 

اندرا گاندھی ایئر پورٹ پر ہی اس کا طبی معائنہ کروایا گیا، لڑکا معجزانہ طور پر بالکل ٹھیک تھا، یہاں تک کہ پر خطر فضائی سفر کے دوران اس کو کوئی خراش بھی نہیں لگی تھی، اس کے ہوش و حواس بھی درست  تھے، بعد میں اس افغان لڑکے کو دوبارہ کابل روانہ کر دیا گیا۔

بتاتے چلیں کمرشل پروازیں عام طور پر 30 سے 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی ہوتی ہیں، جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے۔ اس صورتحال میں آکسیجن کی بھی کمی ہوتی ہے اور بچنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

فضائی ماہرین کی رائے میں جہاز کی لینڈنگ گیئر کا خانے (پہیے بند ہونے کی جگہ) میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 77 فیصد موت کا امکان ہوتا ہے مناسب آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے ہائیپوکسیا یا ہائیپو تھرمیا کا امکان ہوتا ہے۔ دوسری جانب لینڈنگ گیئرکی حرکت کی  وجہ سے مہلک چوٹیں بھی لگ سکتی ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید