• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امدادی کے قافلے میں شامل خاتون کپتان غزہ امداد پہنچانے کیلئے پُرعزم

ڈاکٹر ظہیرہ سومر—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
ڈاکٹر ظہیرہ سومر—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

امدادی فلوٹیلا میں شامل ایک کشتی کی کپتان ڈاکٹر ظہیرہ سومر نے بتایا کہ کشتیوں کے اس قافلے پر کئی حملے ہوئے تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا، غزہ کے لوگوں کو امداد پہنچانا چاہتے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے تعلق رکھنے والی تین بچوں کی ماں ڈاکٹر ظہیرہ سومر غزہ کے لیے 14 ستمبر کو تنزانیہ سے روانہ ہونے والے سمندری قافلے میں شامل ہیں اور امدادی سامان لیکر غزہ جارہی ہیں۔

ڈاکٹر ظہیرہ نے بتایا کہ اس سمندری قافلے پر کئی بار ڈرون حملے ہوئے، جس سے 11 کشتیاں پھینکی جانے والے مختلف آلات کی وجہ سے روکی بھی، تاہم کسی کشتی کو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ امدادی گروپ میں شامل باقی لوگوں نے متاثر ہونے والی کشتیوں کو فوری طور پر مرمت کر کے دوبارہ تیز سفر شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا قافلہ غزہ سے 600 سمندری میل کے فاصلے پر ہے اور اب ہم وہاں کے لوگوں کو امداد پہنچانا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر ظہیرہ نے مزید بتایا، ’فلوٹیلا کی روانگی سے قبل سفر کی تیاری کے لیے کئی ہفتے کی سخت تیاری کی، ہم نے حفاظت و سلامتی ، میڈیا، قانونی معاملات کے حوالے سے کافی کام کیا تھا، ہم نے قانونی طور پر اپنی وصیت بھی لکھی تھی، اپنے اہل خانہ کو اس معاملے میں ممکنہ مشکل صورتحال سے بھی آگاہ کیا تھا۔‘

انہوں نے کہا، ’اہل خانہ کو بتایا تھا کہ ہمیں قتل کیے جانے کی صورت میں یا جیل بھیجے جانے کے معاملے میں انہوں نے کیا کیا کام کرنے ہیں، کس سے رابطہ کرنا ہے، کس قسم کے جذبات و احساسات دنیا کو دکھانے ہیں، تو واضح کر دوں ہم بہت کچھ کرکے روانہ ہوئے تھے۔‘

بین الاقوامی خبریں سے مزید