قابض بھارتی حکومت نے مقبوضہ لداخ میں ریاستی حیثیت کے مطالبے پر پُرتشدد مظاہروں کے بعد کرفیو نافذ کر کے مقامی رہنما اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کو گرفتار کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سونم وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، وانگچک کو گرفتار کر کے جودھ پور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
مودی سرکار کا کہنا ہے کہ سونم وانگچک کی تقاریر اور بھوک ہڑتال کی کال نے حالات کو مزید بگاڑا۔
دوسری جانب بھارتی حکام نے دو دن کے لیے لداخ میں تعلیمی ادارے بھی بند کر کے لیہہ میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر جین زی سڑکوں پر نکل آئی تھی، مشتعل مظاہرین نے حکمراں جماعت بی جے پی کے دفاتر کو آگ لگادی تھی۔
پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور گولیاں چلائی تھیں، واقعے میں 4 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔