• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے بھی امن معاہدے کی حمایت کی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے تاریخی دن ہے، خطے میں امن اور استحکام کے لیے کام کریں گے۔

وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ غزہ امن معاہدے کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں، وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے بھی امن معاہدے کی حمایت کی ہے۔

 ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں اپنی دو طرفہ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے مختلف امور پر بات چیت کی، جبکہ میڈیا کو آگاہ کیا کہ مذاکرات کے دوران خاص طور پر غزہ میں جنگ بندی اور قیامِ امن کی کوششوں پر توجہ مرکوز رہی۔

غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ 21 نکات کی تفصیل سامنے آگئی۔ ان نکات میں معاہدہ ہونے کے بعد 48 گھنٹوں میں غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔

حماس کے غیر مسلح ہونے اور غزہ کی انتظامیہ میں حماس کا کوئی کردار نہ ہونے، غزہ سے جبری انخلا نہ کروانے، اسرائیلی حملے روکنے، غزہ کے مقبوضہ علاقے چھوڑنے اور دوبارہ قبضہ نہ کرنے کا اسرائیلی وعدہ اور اسرائیل کی طرف سے قطر پر کوئی اور حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی تجاویز بھی مجوزہ نکات میں شامل ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کے غزہ جنگ کے خاتمے کےلیے 21 نکاتی منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ خطے میں فلسطینی عوام اور اسرائیل کے درمیان دیرپا امن سیاسی استحکام اور خطے کی معاشی ترقی کے لیے ضروری ہوگا۔

وزیراعظم نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ خطے میں امن لانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مکمل طور پر تیار ہیں، وہ جنگ بندی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہيں۔ 

بین الاقوامی خبریں سے مزید