وزیراعظم یوتھ پروگرام کے فوکل پرسن اور اسلام آباد کے سابق ڈپٹی میئر سید ذیشان علی نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کے لیے قرضے، لیپ ٹاپ اور روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
ڈیلس میں پاکستانی نژاد امریکیوں کی تنظیم ’اسٹینڈ وِد پاکستان‘ کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے سید ذیشان علی نقوی نے کہا کہ پاکستان کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ان تمام منصوبوں کو ذاتی طور پر مانیٹر کر رہے ہیں تاکہ نوجوان ملک کی ترقی میں براہِ راست کردار ادا کرسکیں۔
ذیشان نقوی نے کہا کہ یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو تین سے چھ لاکھ روپے کے بلاسود قرضے کاروبار کے آغاز کے لیے دیے جارہے ہیں جبکہ بیرونِ ملک ملازمت کے خواہشمند نوجوانوں کو ویزہ اور سفری اخراجات کے لیے دس لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے رواں مالی سال میں پچھتر ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایک سو چھیاسی ارب روپے سے زائد کے قرضے جاری ہوچکے ہیں اور لاکھوں نوجوانوں کے لیے بیرونِ ملک ملازمتوں کی راہیں ہموار کی گئی ہیں جبکہ ڈیجیٹل یوتھ ہب کے ذریعے ملک بھر میں نوکریاں اور ٹریننگ فراہم کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ اکتوبر تک ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔ جامعات کی گرانٹس اور اسکالرشپس بھی بحال کردی گئی ہیں اور آئندہ بجٹ میں تعلیم کے لیے مزید اضافہ متوقع ہے۔
ذیشان نقوی نے نوجوانوں کی کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم سمیت قومی سطح کے کھلاڑی یوتھ پروگرام کے تحت تربیت پا رہے ہیں، نیزہ بازی اور دیگر روایتی کھیل بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں جنہیں عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اسلام آباد میں غیرملکی سفارتکاروں کی موجودگی میں ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلی بار کامن ویلتھ یوتھ الائنس سیکرٹریٹ اور یوتھ منسٹرز ٹاسک فورس کی چیئرمین شپ حاصل کی ہے، جس سے چھپن ممالک کے ساتھ تعاون بڑھے گا۔ جلد ہی ایک یوتھ میلہ بھی منعقد کیا جائے گا جس میں تربیت، ملازمت اور اسٹارٹ اپ مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
سوال و جواب کے سیشن میں شرکاء نے قرضوں کی شفاف تقسیم، بیرونِ ملک ملازمتوں کے مواقع اور تعلیمی بجٹ میں اضافے کے حوالے سے سوالات کیے جن پر ذیشان نقوی نے کہا کہ حکومت کا وژن واضح ہے نوجوانوں کو ہنر، سرمایہ اور مواقع تینوں ایک ساتھ دیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست وسائل اور راستہ فراہم کر رہی ہے، آگے بڑھنا اب نوجوانوں کے اپنے ہاتھ میں ہے۔