• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر کسی ملک نے قطر پر حملہ کیا تو جواب امریکا دے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ : فوٹو اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ : فوٹو اے ایف پی 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اب اگر کسی ملک نے قطر پر حملہ کیا تو جواب امریکا دے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کو سلامتی کی ضمانت دینے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔

ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق قطر پر کسی بھی حملے کو امریکا کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا جائے گا، قطر پر دوبارہ کسی حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کا اختیار ہوگا۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کو دونوں ممالک کے مفادات کے دفاع کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں، ان اقدامات میں سفارتی، اقتصادی اور فوجی کارروائی سمیت تمام قانونی اقدامات شامل ہوں گے۔

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بم باری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینئر رہنما خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔

بعد ازاں 29 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران  اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم الثانی سے دوحہ حملے پر معافی مانگ لی تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم نے نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات  کے وقت قطری وزیراعظم سے کئی منٹ فون پر گفتگو کی تھی۔

نیتن یاہو نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور حملے میں ایک قطری سیکیورٹی اہلکار کے مارے جانے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید