• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین: دانتوں پر ٹیٹو بنوانے کا بڑھتا ہوا رجحان

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

چینی نوجوانوں میں دانتوں پر ٹیٹو بنوانے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے سبب دانتوں کی صحت سے متعلق تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ہاتھ، کمر اور گردن سمیت جسم کے مختلف حصوں پر ٹیٹوز کا رجحان اب پرانا ہوگیا ہے، چین میں اب نوجوان نسل دانتوں پر ٹیٹو بنوانے کو ترجیح دے رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دانتوں پر بنوائے جانے والے ٹیٹوز اصلی دانت کے بجائے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈینٹل کراؤن یا ٹوتھ کیپس پر بنوائے جاتے ہیں اور بعدازاں ان کیپس کو اصل دانت پر لگا دیا جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کسٹمائزڈ ڈینٹل کیپس تھری ڈی پرنٹڈ ڈینٹل کراؤن ایرو اسپیس میٹریل سے تیار کیے جارہے ہیں، جنہیں جلد پر بنائے جانے والے ٹیٹوز کے برعکس دانت سے ہٹایا نہیں جاسکتا۔

چین کے مختلف ڈینٹل کلینکس میں یہ کسٹمائزڈ ڈینٹل کراؤن 2000 یوآن یعنی 280 ڈالر کی قیمت پر تیار کیے جاتے ہیں، جن پر چینی نوجوان رومانوی سائن، اپنے پارٹنرز کے نام، لکی نمبر، یا مختلف موٹیویشنل الفاظ کندہ کروا رہے ہیں۔

دانتوں پر ٹیٹوز کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر دانتوں کے امراض کے ماہرین ان ٹیٹوز کو دانت کی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دے رہے ہیں۔

شنگھائی کے ایک ڈینٹل ڈاکٹر کے مطابق ڈینٹل کراؤن پر کسی حروف یا کسی ڈیزائن کو کندہ کروانا دانت کی صحت کے لیے ٹھیک نہیں کیونکہ یہ ٹیٹوز کراؤن کی مضبوطی کو کم کرسکتے ہیں۔

دلچسپ و عجیب سے مزید