• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارٹی ایمل ولی کے خطاب سے متفق ہے: میاں افتخار حسین

ایمل ولی خان اور میاں افتخار حسین—فائل فوٹو
ایمل ولی خان اور میاں افتخار حسین—فائل فوٹو

اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ ایمل ولی کی تقریر پارٹی کا باضابطہ بیانیہ ہے، پارٹی ایمل ولی کے خطاب سے متفق ہے۔

پشاور میں انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، ہم پارلیمان کی بالادستی چاہتے ہیں، پارلیمانی سوال کا جواب بھی ایوان میں دیا جانا چاہیے، میڈیا پر اس بات کا جواب دینا مناسب نہیں۔

میاں افتخار نے کہا کہ ایمل ولی کی سیکیورٹی واپس لینا نقصان دہ اور خطرناک رویہ ہے، مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت پارلیمان کو بتائے کہ کیا معاہدہ ہوا ہے، حکومت ذاتی حملوں کے بجائے آئینی پلیٹ فارم استعمال کرے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر رکن کو کسی بھی معاملے پر بات کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے، معدنیات اور دیگر قدرتی وسائل اس صوبے کی ملکیت ہیں، ہم ایمل ولی کے ان سوالات کے پیچھے کھڑے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخارحسین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلحے کی نمائش اے این پی کا منشور نہیں، دہشت گردی نے نئی شکل اختیار کر لی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نے سینیٹر ایمل ولی خان کو حراست میں لے لیا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کے خلاف نفرت انگیز بیانات پرمقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایمل ولی خان سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے آ رہے تھے کہ راستے میں پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمل ولی خان غیر قانونی طور پر مسلح افراد کے ہمراہ اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، ان کے خلاف اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دینے کا مقدمہ بھی درج ہے۔

اے این پی کارکنان کی جانب سے ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظر دارالحکومت میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید