چین میں جدید مصنوعی ذہانت سے لیس خودکار (ڈرائیور لیس) بسیں سڑکوں پر دوڑنے لگیں۔
یہ بس مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (AI) کے نظام کے تحت چلتی ہے اور خود بخود سڑک پر اپنے راستے، رفتار اور رکنے کے مقامات کا تعین کرتی ہے۔
چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے اس بس کو شہری ٹرانسپورٹ کے مستقبل کی ایک جھلک قرار دیا ہے، بس میں نہ اسٹیئرنگ وہیل ہے، نہ پیڈل اور نہ ہی ڈرائیور کی سیٹ۔ یہ نظام جدید سینسرز، کیمروں اور نیویگیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے خود کار انداز میں چلتا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ بس چین کے چند بڑے شہروں میں آزمائشی بنیادوں پر چلائی جا رہی ہے، کمپنی کے مطابق یہ بس ناصرف حادثات کے خطرات کم کرے گی بلکہ ٹریفک کے بہاؤ اور ایندھن کی بچت میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ چین کے اس ہدف کی جانب ایک بڑا قدم ہے جس کے تحت 2030 تک خودکار گاڑیوں کو عام ٹریفک میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔