پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کو جس طرح ہٹایا گیا، وہ صرف بادشاہت میں ممکن ہے، یہ جمہوریت میں ممکن نہیں ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئین میں بانی چیئرمین کی کوئی قانونی حیثیت یا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے لیے پارلیمانی پارٹی کا کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی میں کوئی عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں کی گئی، نہ ووٹنگ ہوئی، نئے پارلیمانی لیڈر کے انتخاب کے لیے پارلیمانی پارٹی کا کسی قسم کا انتخابی عمل نہیں ہوا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ منتخب وزیراعلیٰ تو چھوڑیں، چپڑاسی کو فارغ کرنے کا بھی کوئی قانونی طریقہ کار ہوتا ہے، جس انداز میں وزیراعلیٰ کو فارغ کر کے نیا نامزد کیا گیا وہ کسی بھی جمہوریت میں ممکن نہیں