• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصری میڈیا کا غزہ میں جنگ بندی کا دعویٰ، اسرائیل کا انکار

مصری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذالعمل ہو گیا ہے۔ غزہ جنگ بندی معاہدہ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بجے سے نافذالعمل ہو گیا۔

مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ مصر نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو اہم لمحہ قرار دے دیا۔

اس حوالے سے مصری صدر کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی قائم کرنے اور جنگ کے خاتمے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

دوسری جانب  اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق جنگ بندی آج شام اسرائیلی حکومت کی طرف سے معاہدے کی توثیق کے بعد نافذالعمل ہو گی۔

خبرایجنسی کے مطابق نیتن یاہو نے معاہدے کی منظوری کے لیے سیکیورٹی کابینہ اور حکومت کا اجلاس آج شام طلب کر رکھا ہے۔

اسرائیلی عہدیدار کے مطابق غزہ سے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اتوار یا پیر کو متوقع ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری جنگ روکنے اور غزہ میں یرغمال قیدیوں کی رہائی کے لیے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر مصر میں دستخط کر لیے گئے تھے۔ 

امن مذاکرات میں امریکی مندوب اسٹیو وٹکوف، صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر اور حماس رہنما خلیل الحیہ نے شرکت کی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے عملی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج جزوی انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کر لے گی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر امن ڈیل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام فریقوں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ عربوں، مسلم دنیا، اسرائیل، پڑوسی اقوام اور امریکا کے لیے عظیم دن ہے۔ ڈیل کا مطلب یہ ہے کہ تمام یرغمالی جلد رہا کردیے جائیں گے اور اسرائیل ایک مضبوط، پائیدار اور لازوال امن کی طرف پہلے قدم کے طور پر اپنی فوج کا متفقہ لائن پر انخلا کرے گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید