پاکستان ریڈ بال ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ پتہ نہیں کیوں آصف آفریدی پر تنقید ہو رہی ہے وہ ڈومیسٹک میں پرفارم کر کے آئے ہیں جہاں تک عمر کا تعلق ہے وہ صرف ایک نمبر ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف آفریدی نیٹ کروانے نہیں آئے وہ ٹیم کا حصہ ہیں، کن کشن قوانین کے لیے ہمیں ایسے بولر کی اسکواڈ میں ضرورت تھی، جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی ایک سینئر اسپنر کو لائی ہے ان کی عمر بھی 38 برس ہے۔
اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں تو بہت زیادہ اسپن تھا بیٹرز کے لیے کھیلنا مشکل تھا، ہمیں جنوبی افریقہ کی اسٹرنتھ کا علم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ چیمپئن ٹیم ہے، ہم نے 20 وکٹیں لینے کا پلان کرنا ہے، ویسی پچ تو نہیں ہوگی جیسی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز سیریز میں تھی، آہستہ آہستہ اسپن ضرور ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑی کھیلتے آ رہے ہیں اس کا ہمیں فائدہ ہے، اس سرکل میں ہم نے 6 ہوم ٹیسٹ کھیلنا ہیں اگر ہم پلان کے مطابق کھیلتے ہیں تو اس مرتبہ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ہماری کارکردگی اچھی ہوگی۔
اظہر محمود نے کہا کہ محمد رضوان کے ساتھ ہی ہم جائیں گے وہ مین وکٹ کیپر ہیں، رضوان کے بعد اس فارمیٹ میں کوئی وکٹ کیپر ہے تو وہ روحیل نذیر ہیں، ہم سیریز کے لیے مکمل تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا کہ دو فاسٹ بولرز اور دو اسپنرز کے ساتھ جانا ہے، میچ والے دن فیصلہ ہوگا کہ ایک فاسٹ بولر ہو گا یا تین اسپنرز۔