• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کا ماریہ کورینا مچاڈو کی جدوجہد میں اہم کردار کا دعویٰ

— اسکرین گریب
— اسکرین گریب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کا معزز ترین اعزاز نوبیل انعام برائے امن نہ جیتنے پر ردعمل ظاہر کردیا۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے اس ناکامی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر کو نوبیل انعام دینے کے فیصلے کا احترام کرتےہیں۔

انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماریا کورینا مچاڈو نے مجھے فون کرکے کہا کہ میں یہ انعام آپ کے اعزاز میں قبول کر رہی ہوں، کیونکہ آپ واقعی اس کے مستحق ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت اچھی بات ہے، مگر میں نے انہیں (ماریا کورینا مچاڈو کو) یہ نہیں کہا کہ یہ ایوارڈ مجھے دے دو۔ اگرچہ مجھے لگتا ہے کہ وہ شاید دے بھی دے۔ میں نے اس کی متعدد مواقع پر مدد کی ہے۔ وینزویلا میں بدامنی و خراب حالات کے دوران انہیں بہت مدد کی ضرورت تھی۔‘

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں خوش ہوں کیونکہ میں نے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائیں۔

قبل ازیں ماریا کورینا مچاڈو نے نوبیل انعام جیتنے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ آج، پہلے سے زیادہ، ہم صدر ٹرمپ، امریکی عوام، لاطینی امریکا کے اقوام اور دنیا کی جمہوری قوموں پر اپنے بنیادی اتحادیوں کے طور پر انحصار کرتے ہیں تاکہ آزادی اور جمہوریت حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جدوجہد میں فیصلہ کن حمایت پر امن کا نوبیل انعام صدر ٹرمپ اور وینزویلا کے عوام کے نام کرتی ہوں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نوبیل انعام برائے امن کا اعلان کیا گیا، یہ انعام امسال وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا مچاڈو کے نام رہا، گوکہ امریکی صدر نے متعدد مواقع پر خود کو اس انعام کا حقدار قرار دیا تاہم وہ یہ اعزاز حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

ماریہ کورینا مچاڈو کو وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کو فروغ دینے اور آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ اور پُرامن منتقلی کے حصول کے لیے ان کی جدوجہد کے لیے 2025 کا نوبل امن انعام دیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید