• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی جیل میں تشدد سے فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں

فلسطینی تنظیم فتح کے رہنما مروان برغوثی پر اسرائیلی جیل اہلکاروں نے تشدد کیا ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں تشدد سے مروان برغوثی کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں، مروان برغوثی پر جیل منتقلی کے دوران 8 اہلکاروں نے تشدد کیا۔

فلسطینی قیدیوں کے میڈیا آفس کے مطابق ستمبر کے وسط میں جنوبی علاقے کی ریمون جیل سے شمالی مقیدو جیل منتقل کیے جانے کے دوران اسرائیلی محافظوں نے برغوثی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ بے ہوش ہو گئے اور ان کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں۔

فلسطینی قیدیوں اور سابق قیدیوں کے کمیشن اور فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ سال 9 ستمبر کو برغوثی پر تنہائی کے سیل میں بھی تشدد کیا گیا تھا، جس سے ان کے جسم پر متعدد زخم آئے اور ان کے دائیں کان سے خون بہنے لگا۔ بعد میں طبی غفلت کے باعث کان میں انفیکشن ہوگیا۔

66 سالہ برغوثی فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح تحریک کے سینئر رہنما ہیں اور فلسطینی سیاست کی سب سے نمایاں اور مقبول شخصیات میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 2002 سے پانچ عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے ہیں، جو ان پر 2000 میں شروع ہونے والی دوسری انتفاضہ کے دوران لگائے گئے الزامات سے متعلق ہیں۔

فلسطینی تنظیموں کے مطابق، قیدیوں کو انتہائی خراب اور غیر انسانی حالات میں رکھا جا رہا ہے، خاص طور پر پچھلے دو برسوں میں جب اسرائیل نے غزہ میں نسل کش جنگ تیز کر دی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی متعدد رپورٹس میں اسرائیلی جیلوں میں منظم بدسلوکی، تشدد، بھوک، ملاقاتوں کی بندش اور طبی لاپرواہی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ابتدائی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت غزہ میں جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیلی فوج کے بتدریج انخلا پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق، مروان برغوثی ان قیدیوں میں شامل تھے جنہیں نئے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیا جانا تھا۔ تاہم، اسرائیل نے حماس کی جانب سے مانگے گئے معروف قیدیوں کو آزاد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے حال ہی میں کہا کہ ان کی تنظیم برغوثی سمیت دیگر اہم شخصیات کی رہائی پر اصرار کر رہی ہے اور اس حوالے سے ثالث ممالک سے بات چیت جاری ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، مروان برغوثی ایک متحدہ فلسطینی قیادت کی علامت بن سکتے ہیں، اور بہت سے فلسطینی انہیں اپنے نیلسن منڈیلا کے طور پر دیکھتے ہیں، یعنی ایک ایسا رہنما جو دہائیوں سے جاری اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت ہے۔

فلسطینیوں کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینی دراصل سیاسی قیدی یا آزادی کے متوالے ہیں، جو اپنے وطن کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

فلسطینی رہنما مروان برغوثی کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد کئی دنوں سے چہل قدمی کرنے کے قابل بھی نہیں۔

اسرائیلی وزیر بن گویر کا کہنا ہے کہ مروان برغوثی قاتل ہے، جیل میں سختی کا مستحق ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید