• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یمن: حوثیوں نے سینئر کمانڈر میجر جنرل محمد عبدالکریم غمازی اور بیٹے کی شہادت کی تصدیق کردی

فوٹو: یمنی میڈیا
فوٹو: یمنی میڈیا 

یمن کے حوثی اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے سینئر ترین کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کردی۔

انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ میجر جنرل محمد عبدالکریم غمازی کے ساتھ  ان کا بیٹا حسین الغماری اور متعدد ساتھی بھی شہید ہوئے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اگست میں اسرائیل نے صنعا میں فضائی حملے کیے تھے، جن میں حوثیوں کے اعلیٰ فوجی و حکومتی رہنما بشمول چیف آف اسٹاف، وزیر دفاع اور حوثی حکومت کے وزیر اعظم نشانہ بنے۔

اس وقت اسرائیلی حکام نے کہا تھا کہ وہ حملے کے نتائج کی تصدیق کر رہے ہیں۔

حوثیوں کے ترجمان ادارے المسیرہ ٹی وی کے مطابق یہ حملے گزشتہ دو برسوں سے جاری "طوفانِ الاقصیٰ" مہم کے دوران ہوئے، جس میں یمنی افواج فلسطینی عوام کی حمایت میں سرگرم ہیں۔

جمعرات کو جاری کردہ فوجی بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ دو سال کے دوران  کی اس جنگ میں بڑی تعداد میں شہری اور فوجی شہید ہوئے، جن میں یمنی وزیر اعظم، کابینہ کے وزراء، اور مختلف فوجی دستوں کے افسران بھی شامل ہیں۔

یمنی افواج نے اپنی عسکری کارروائیوں کا تفصیلی خلاصہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں میں کل 758 آپریشنز کیے گئے، جن میں 1,835 بیلسٹک، ونگڈ اور ہائپر سانک میزائل، ڈرونز اور بحری جہاز استعمال کیے گئے۔ یہ تمام کارروائیاں فلسطینی عوام اور غزہ میں مزاحمت کاروں کی حمایت میں کی گئیں۔

بیان کے مطابق یمنی بحری افواج نے اسرائیلی جہازوں اور اُن بحری جہازوں کے خلاف 346 کارروائیاں کیں جو اسرائیلی تجارت پر یمنی پابندی کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ ان کارروائیوں کے دوران 228 سے زائد جہاز نشانہ بنائے گئے۔

اسی طرح یمنی فضائی دفاع نے امریکی ساختہ 22 MQ-9 ڈرونز مار گرائے اور دشمن طیاروں کے خلاف 57 میزائل حملے کیے، ان کارروائیوں کے باعث متعدد دشمن جنگی جہازوں کو پسپا ہونا پڑا۔

میجر جنرل غمازی کی زیر قیادت گزشتہ دو سالوں میں طوفان اقصٰی آپریشن کے تحت اسرائیلی شہروں پر 137 حملے کیے گئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید