ماہرین صحت کے مطابق پابندی سے سیب کھانا صحت کے لیے نہایت مفید ہوتا ہے، یہ ریشے اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سیب ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، دل کی صحت کو سپورٹ کرنے کے ساتھ وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ نہ صرف دل کی بیماریوں بلکہ ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ایک درمیانے سائز کا بغیر چھلا ہوا سیب جس کا وزن 182 گرام ہو، تقریباً 94.6 کیلوریز فراہم کرتا ہے۔ اس میں 156 گرام پانی، 0.473 گرام پروٹین، 25.1 گرام نشاستہ، 18.9 گرام شکر، 4.37 گرام فائبر اور 0.3 گرام چکنائی شامل ہوتی ہے۔
سیب بنیادی طور پر کاربوہائیڈریٹس اور پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں کئی اقسام کی سادہ شکر موجود ہوتی ہیں جیسے فرکٹوز، سوکروز اور گلوکوز شامل ہے۔
سیب کا گلائسیمک انڈیکس کم سے درمیانے درجے تک ہوتا ہے، جو تقریباً 42 سے 44 کے درمیان ہوتا ہے۔ گلائسیمک انڈیکس اس بات کی پیمائش کرتا ہے کہ کوئی غذا کھانے کے بعد خون میں شکر کی مقدار کو کتنا بڑھاتی ہے۔ وہ غذائیں جن کا جی آئی کم ہوتا ہے انہیں صحت بخش اور مفید مانا جاتا ہے۔
ایک درمیانہ سیب کھانے سے روزانہ درکار مقدار کا تقریباً 16 فیصد فائبر مل جاتا ہے، اس میں موجود حل پذیر فائبر پیکٹن بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سیب کے فائبر کا زیادہ تر حصہ چھلکے میں پایا جاتا ہے۔ سیب میں وٹامن سی اور پوٹاشیم بکثرت ہوتا ہے۔
سیب میں کئی اینٹی آکسیڈنٹ پودوں پر مبنی مرکبات پائے جاتے ہیں جو اضافی صحت بخش فوائد فراہم کرتے ہیں۔ جس میں کوارسیٹن شامل جو بہت سے پودوں پر مبنی غذاؤں میں پایا جاتا ہے۔ یہ سوزش کم کرنے، وائرس کے خلاف لڑنے اور کینسر سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔
اسکے علاوہ کیٹیچن جو سبز چائے میں پایا جاتا ہے، جو کہ جسم کی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔ مزید برآں کلوروجینک ایسڈ جو سیب اور کافی میں پایا جاتا ہے، یہ خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ سیب نظام ہضم کے لیے بھی بہت مفید ہوتا ہے اس میں موجود فائبر تیزابیت کو ختم کرتا ہے۔
سیب عام طور پر کیڑے مار دواؤں کے اثرات رکھتے ہیں کیونکہ وہ کیڑوں اور بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اسلیے اسے کھانے سے قبل اچھی طرح دھونا چاہیے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔