پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ جب تک چالان زیادہ نہیں ہو گا، ہم ٹھیک بھی نہیں ہوں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشت کار 2 سال سے مصیبت میں ہیں، موسمی حالات کی وجہ سے فصلوں کو نقصان ہوا۔ کاشت کار سندھ کے ہر ضلع میں احتجاج کر رہے ہیں کہ مناسب قیمتیں نہیں ملتیں، سندھ حکومت بھی اکثر کہتی رہتی ہے کہ فصلوں کی قیمتیں ٹھیک نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر آپ ریٹ مقرر نہیں کر سکتے تو فصلیں نجی ایکسپورٹر کے حوالے نہ کریں، سنا ہے کہ اس سال فصلیں کچھ بہتر ہوں گی، میں وزیرِ اعظم کو کاشت کاروں کے حوالے سے خط بھی لکھوں گا۔
صدر پیپلز پارٹی سندھ نے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومت کو آر بی او ڈی پر توجہ دینی چاہیے، چیئرمین پی اے سی کی حیثیت سے بھی کہہ چکا ہوں کہ منصوبے کو آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ کینالز کا بڑا مسئلہ تھا جسے ہم نے مناسب انداز سے حل کیا، ہم نے مشترکہ مفادات کونسل سے کینالز کا منصوبہ مسترد کروایا، ہم نے اٹھارہویں ترمیم پاس کروانے کے لیے ایک نیشنل کمیٹی بنائی تھی۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ 27 ویں ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی نے سی ای سی کا اجلاس بلایا ہے، اس میں فائنل ہو جائے گا اور پارٹی پالیسی سامنے آ جائے گی، میں اٹھارہویں ترمیم کے رول بیک کے خلاف ہوں۔
صدر پی پی سندھ نثار کھوڑو نے کہا کہ کراچی کی حالت پہلے سے بہتر ہے، نئے صوبے نہیں بننے جا رہے، پی اے سی نے سوا سال میں 26 ارب روپے واپس کروا کر دیے۔