• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام کو دہی کھانے سے نظام ہضم بہتر ہوتا ہے، ماہرین

ماہرین صحت کے مطابق شام کے وقت دہی کھانا انتہائی مفید ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ شام کو جب نظامِ ہضم سست ہو جاتا ہے تو ایسے میں دہی پیٹ کی گیس اور بدہضمی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور جسم کی کیلشیم جذب کرنے کی صلاحیت کو بھی بہتر بناتی ہے۔

اس حوالے سے امراض معدہ کے معالج کا کہنا ہے کہ 100 گرام دہی تقریباً 61 کلو کیلوریز، 3.5 گرام پروٹین، 4.7 گرام کاربوہائیڈریٹس اور 3.3 گرام چکنائی فراہم کرتی ہے۔ خمیر شدہ غذاؤں میں شامل ہونے کے باعث دہی پروٹین، کیلشیم، وٹامن بی 12، رائبوفلیوِن (بی ٹو)، فاسفورس، میگنیشیم اور پروبائیوٹکس سے بھرپور ہوتی ہے۔

دہی میں صحت کے لیے مفید بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں، جس میں لیکٹوبیسیلس بلگاریکس اور اسٹریپٹوکوکس تھرموفلس شامل ہے، نیز ایسے پروبائیوٹکس بھی شامل ہوتے ہیں جو آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی افزائش کو فروغ دیتے ہیں۔ 

1۔ دہی میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے یہ جسم کی کیلشیم جذب کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک مثالی غذا ہے اور جب اسے شام میں کھایا جائے تو یہ بہترین ہوتی ہے۔

دہی میں موجود پروبایوٹکس آنتوں کے مائیکرو بایوم کے توازن کو بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں اور صحت مند بیکٹیریا کی افزائش کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ پروبایوٹکس آنتوں کی سوزش کو کم کرنے اور غذائی اجزاء کے جذب کو بہتر بنانے میں معاونت کے ساتھ آنتوں میں موجود دیگر مسائل کو بھی بہتر کرتے ہیں۔

وہ افراد جو عموماً دودھ یا دیگر ڈیری مصنوعات استعمال کرنے کے بعد پیٹ میں گیس، درد یا دست جیسی علامات محسوس کرتے ہیں، انکے لیے دہی بہت مفید ہوتی ہے، کیونکہ اسکی وجہ سے لیکٹوز جزوی طور پر ٹوٹ جاتا ہے اور دہی ہاضمے کے لیے نسبتاً آسان ہوتی ہے اور شام کے وقت پیٹ پھولنے، سوزش اور بدہضمی میں کمی ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نظام ہضم شام کے وقت نیچرلی سست ہو جاتا ہے، جس سے پیٹ میں گیس اور قبض جیسی شکایات پیدا ہو سکتی ہیں، خاص کر خوراک میں فائبر کی کمی سے، تو دہی میں موجود پروبائیوٹکس آنتوں کی حرکت کو تیز کرتے ہیں، ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں اور قبض کشا کا کام کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق رات کو باقاعدگی سے دہی کھانے والوں میں قبض کے مسائل کم ہوتے ہیں۔ بغیر چینی یا کم شکر والی دہی کا انتخاب کرنا چاہیے، زیادہ چینی والی دہی موٹاپے کا باعث بننے کے ساتھ آنتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ رات کے کھانے کے دو گھنٹے بعد اس کا استعمال کرنا چاہیے۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید