• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذیابیطس کی دوا ورزش سے حاصل ہونیوالے فوائد کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس کی ایک معروف دوا ورزش کے نتائج کو متاثر کرسکتی ہے۔

اس حوالے سے امریکی ریاست نیوجرسی کی رٹگرز یونیورسٹی میں  کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے علاج میں عام طور پر استعمال ہونیوالی میٹفارمن نامی دوا ورزش کے فوائد کو کم یا متاثر کر سکتی ہے۔ 

محققین کے مطابق یہ دوا خون کی نالیوں کے افعال، جسمانی فٹنس اور خون میں شوگر کی سطح پر ورزش سے حاصل ہونے والی بہتری کو محدود کر دیتی ہے۔

ڈاکٹرز ہائی بلڈ شوگر کے مریضوں کو 2006ء سے یہ دوا ورزش کے ساتھ تجویز کرتے رہے ہیں، ماہرین صحت اکثر ورزش کو ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خلاف سب سے موثر دفاع میں سے ایک کے طور پر تجویز کرتے ہیں۔ 

دی جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی آف میٹا بولزل میں شائع شدہ تحقیق کے نتائج اس پرانے تصور کو غلط ثابت کرتے ہیں کہ اس دوا کو ورزش کے ساتھ استعمال کرنے سے بیماری کی روک تھام ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے 72 بالغ افراد کا انتخاب کیا گیا جنہیں میٹابولک سنڈروم کا خطرہ لاحق تھا، یعنی جنھیں ان میں ذیابیطس اور دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھانے والا عنصر موجود ہوتا ہے۔ 

ان بہتر افراد کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں بہت شدت کی ورزش کے ساتھ پلیسبو، تھوڑی کم شدت کی ورزش کے ساتھ میٹفارمین، اس سے کم شدت کی ورزش کے ساتھ پلیسبو اور کم شدت کی ورزش کے ساتھ میٹفارمین میں تقسیم کیا گیا۔

16 ہفتوں تک محققین نے انسولین کے زیر اثر خون کی نالیوں کے فنکشن میں تبدیلیوں کا جائزہ لیا، نتائج حیران کن تھے یعنی صرف ورزش کرنے سے خون کی نالیوں کی انسولین کے لیے حساسیت میں بہتری آئی اور خون کی نالیاں انسولین پر بہتر ردعمل دینے لگیں اور عضلات میں خون کے بہاؤ کو بڑھایا۔

یہ ایک اہم دریافت ہے کیونکہ انسولین کی خون کی نالیوں کو کھولنے کی صلاحیت خون سے گلوکوز کو ٹشوز میں منتقل کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے کھانے کے بعد خون میں شکر کی سطح کم ہوتی ہے لیکن جب ورزش کے ساتھ میٹفارمن شامل کی گئی تو بہتری میں کمی کے ساتھ سوزش اور فاسٹنگ گلوکوز پر مثبت اثرات کو بھی کم کر دیا۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید