• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صبا قمر کا 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس، نعیم حنیف نے خاموشی توڑ دی

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

10 کروڑ روپے کے قانونی نوٹس کے بعد صحافی نعیم حنیف نے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی معروف اداکارہ صبا قمر سے متعلق اپنے دعوؤں پر ہونے والی شدید تنقید کا جواب دے دیا۔

انہوں نے تنقید کو میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کی خوبصورتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ کونسی تنقید خریدی ہوئی ہے اور کونسی حقیقی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں شہر کراچی سے متعلق صبا قمر کے بیان سے جنم لینے والا تنازع آئے دن نت نئے رنگ لے رہا ہے۔

پہلے کراچی اور لاہور سے تعلق رکھنے والے فنکار اداکارہ کے بیان پر تقسیم ہوئے پھر ان کے بیان (اگر کوئی مجھے کراچی میں گھر لے دے تو رہ لوں گی) کو بنیاد بناکر صحافی نعیم حنیف نے ان پر الزام عائد کیا کہ صبا قمر کو اگر کوئی شخص کسی بھی شہر میں گھر فراہم کر دے تو وہ وہاں رہنے کے لیے تیار ہو جاتی ہیں۔

صحافی کے مطابق میں صبا قمر کو 2000 کی دہائی کے اوائل سے جانتا ہوں، جب وہ ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو انہیں کسی مداح کی جانب سے فراہم کیا گیا تھا۔

صبا قمر نے ان سنگین الزامات پر خاموشی اختیار کرنے کے بجائے نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں 100 ملین (10 کروڑ) روپے کا قانونی نوٹس بھیج دیا اور ساتھ ہی ایک ہفتے کے اندر معافی مانگنے اور ان کے خلاف نشر کیے گئے پروگرام کو یوٹیوب سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔

اب نعیم حنیف نے نوٹس ملنے کے بعد ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی اور اس حوالے سے گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ تنقید میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کی خوبصورتی ہے، جسے خوش دلی سے قبول کرتا ہوں۔ تاہم، میں اس میدان میں طویل عرصے سے کام کر رہا ہوں اور بخوبی جانتا ہوں کہ کب تنقید حقیقی اور کب خریدی ہوئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس طرح کی کئی تنقیدیں دیکھ چکا ہوں اور انہیں سنبھالنا جانتا ہوں۔ یہ لوگوں کے لیے تنازع ہوگا، میرے لیے تو نہیں ہے۔

انہوں نے اپنی صحافتی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں میڈیا کے بانیوں سے تربیت یافتہ ہوں، اور مجھے معلوم ہے کہ سینسرشپ کیسے کام کرتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں کسی پابندی یا نوٹس سے نہیں ڈرتا، ہمیشہ اپنے مؤقف پر ڈٹا رہتا ہوں اور اپنی صحافت کو صاف اور معتبر رکھتا ہوں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید