پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذیابیطس کے مرض سے آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کی شرح پہلے کم تھی لیکن بےاحتیاطی اور خراب طرزِ زندگی کے باعث اب اس مرض میں تیزی سے اور تشویش ناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے شوگر کا مرض جہاں انسان کے گردوں کو متاثر کرتا ہے وہیں یہ بینائی سمیت دل اور بلڈ پریشر پر بھی اثرانداز ہوتا ہے، شوگر کی بیماری انسان کو کئی دیگر بڑی اور جان لیوا بیماریوں کے لیے آسان شکار بھی بناتی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں میں ذیابیطس کی تیزی سے بڑھتی شرح کی وجوہات میں روز مرہ کی بنیاد پر ورزش نہ کرنا، سُست اور غیر متوازن طرزِ زندگی میں تبدیلی نہ لانا، ہر وقت ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤ میں رہنا اور متوازن غذا کا استعمال نہ کرنا ہے شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے خاتمے کے لیے متوازن غذا سے اِس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ شوگر سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد ورزش یا کم از کم 30 منٹ کی چہل قدمی لازمی کریں، دن میں زیادہ وقت متحرک رہیں، ٹینشن اور اعصابی تناؤ سے دور رہنے کی کوشش کریں اور متوازن غذا کا استعمال بے حد ضروری ہے۔