جدید طبی تحقیق کے مطابق روزانہ ایک سنگترہ کھانا ناصرف جسم کو ضروری غذائیت فراہم کرتا ہے بلکہ بعض اقسام کے سرطان (کینسر) سے بچاؤ میں بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
آسٹریلیا میں کی گئی ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ ایک سنگترہ کھانے سے منہ، گلے اور معدے کے کینسر کے خطرات کم ہو سکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق روزانہ ترش پھل کھانے اور اس کے ساتھ پانچ اقسام کی سبزیاں اور پھل استعمال کرنے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ 19 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں دنیا کے مختلف حصوں سے 48 کیسز کا جائزہ لیا گیا، جس میں یہ بھی سامنے آیا کہ ترش پھل شریانوں کی بیماری، موٹاپے اور ذیابیطس کے علاج میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تمام ترش پھلوں میں سنگترے میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار سب سے زیادہ پائی گئی ہے۔
سنگترے میں کون سی غذائیت موجود ہیں؟
ماہرین کے مطابق سنگترہ وٹامن C، B، A اور E سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں کیلشیم، میگنیشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور قدرتی شکر بھی وافر مقدار میں پائی جاتی ہے۔
خصوصاً وٹامن C ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم کو کئی بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، چونکہ انسانی جسم یہ وٹامن خود پیدا نہیں کر سکتا، اس لیے اسے خوراک کے ذریعے باقاعدگی سے حاصل کرنا ضروری ہے۔
ہاضمے اور جگر کے لیے فائدہ مند
سنگترے میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، آنتوں کی حرکت تیز کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سنگترے کا جوس پتے کی پتھری کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے، کیونکہ یہ کولیسٹرول کو توڑ کر اسے بائل ایسڈز میں تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اسی کے ساتھ سنگترے کے جوس میں پانی کی مقدار 85 فیصد ہوتی ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں اہم ہے۔
تناؤ اور ذہنی دباؤ میں کمی
ناشتے میں ایک گلاس سنگترے کا جوس روزمرہ زندگی کے دباؤ اور ذہنی کھچاؤ کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے، جو بیماریوں اور ہاضمے کے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔
سنگترے کے چھلکوں میں موجود حیرت انگیز مرکبات
ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ سنگترے کے چھلکوں میں موجود ایک مرکب PMF (Polymethoxylated Flavones) خون میں نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں بعض ادویات سے زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے، وہ بھی بغیر کسی مضر اثرات کے۔
محققین کے مطابق ٹینجیرٹِن اور نوبیلیٹِن جیسے اجزا سنگترے اور کینو کے چھلکوں میں سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں، جبکہ ان کے معمولی اثرات جوس میں بھی موجود ہوتے ہیں۔
سنگترے کے چھلکے میں موجود کاربوہائیڈریٹس میں پیکٹن نامی مرکب شامل ہے، جو آنتوں میں صحت بخش بیکٹیریا کی نشوونما کو بڑھاتا ہے اور انفیکشن و آنتوں کی بیماریوں سے حفاظت فراہم کرتا ہے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے اپنے معالج سے رابطے کریں۔