کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ سروسز محکمہ صحت ڈاکٹر ہاشم مینگل ، پراونشل کوآرڈینیٹر ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر سحرین نوشیروانی اور ڈاکٹر ڈاکٹر خداداد عثمانی نے کہا ہے کہ ایڈز جان لیوا مرض ہے ایچ آئی وی سے ایڈز کی بیماری لگ سکتی ہے یہ وائرس کچھ عرصے کے بعد جسم کے مدافعتی نظام کو تباہ کردیتا ہے دفاعی نظام کے مفلوج ہونے سے جو بھی بیماری انسان کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے وہ سنگین اور مہلک صورت اختیار کر جاتی ہے ایڈز کے مرض کی روک تھام میں میڈیا ، سول سوسائٹی ، علما کرام اور اساتذہ کرام اپنا کردار ادا کریں ۔یہ بات انہوں نے اتوار کوایڈز کے روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹر احسان اللہ ، محمد خان زہری و دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے تحت اس وقت بلوچستان میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 3303 ہے جبکہ 2024 میں ان کی تعداد 2851 تھی اس طرح ایک سال میں ایڈز کے 452 مریض بڑھ چکے ہیں ۔ ایڈز کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد کوئٹہ میں ہے جو 2614 ہے جبکہ تربت میں 368 ، حب میں 159 ، نصیر آباد میں 66 اور لورالائی میں 96 ایڈز کے مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام نے صوبے کے تمام شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں مفت اسکریننگ و ٹیسٹ کی سہولت مہیا کی ہے جبکہ کوئٹہ اور تربت سمیت صوبے کے چھ اضلاع میں ایڈز تھراپی سنٹرز بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں ایڈز کے مریضوں کا مفت علاج معالجہ کیا جاتا ہے۔