چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بات چل رہی ہے کہ اسلام آباد چاہتا ہے کہ تعلیم، بہبود آبادی کے حقوق اپنے پاس رکھے، یہ غلط ہوگا، وفاق نے بانی پی ٹی آئی کے دور میں این آئی سی وی ڈی بھی چھیننے کی کوشش کی۔
کراچی میں ایس آ ئی یو ٹی کے نئے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے 18ویں ترمیم کے بعد ایس آئی یو ٹی اور دیگر اسپتالوں کا جال بچھایا جو عالمی سطح کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پنجاب کے ٹکٹ ہولڈر نے مجھ سےاور وزیراعلی سندھ سے رابطہ کیا، اور کہا کہ سندھ میں دی جانے والی مفت سہولت ہمارے علاقوں میں بھی دی جائے، وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم پاکستان کو ایک خط لکھا ہے، وزیر اعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اجازت دی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج اس فائیو اسٹار ہوٹل کو فائیو اسٹار ہیلتھ فیسلیٹی میں تبدیل کر رہے ہیں، 18ویں ترمیم سے پہلے اور اس کے بعد این آئی سی وی ڈی کا فرق دیکھیں، ایس آئی یو ٹی اس شہر کا لینڈ مارک ہے، ایس آئی یو ٹی ملک بھر سے آنے والوں کو خدمات فراہم کر رہا ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ فخر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر ہے، 18ویں ترمیم کے بعد ایس آئی یو ٹی، انڈس کے ساتھ پارٹنرشپ کی، ڈاکٹر ادیب رضوی کے نیٹ ورک کے بارے میں سب نے مجھ سے پہلے بات کی، ہماری ایس آئی یو ٹی کی 2022 تک 6 ارب روپے کی پارٹنرشپ تھی، اب یہ پارٹر شپ 21 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، سندھ سے باہر شہروں میں بھی ایس آئی یو ٹی کی سہولیات فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کے ساتھ مل کر دیگر صوبوں میں سہولیات فراہم کریں، 2027 تک لاڑکانہ میں بھی ایس آئی یو ٹی کی سہولت کا افتتاح کریں گے، لاڑکانہ والے دیکھتے ہیں کہ ایک طرف یہ تاج محل میں بن رہا ہے اور ان کے پاس صرف ڈائیلاسز سینٹر ہے۔