• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

25ویں ترمیم کے بعد ساتواں این ایف سی ایوارڈ غیرآئینی ہوگیا ہے، مزمل اسلم

--فائل فوٹو
--فائل فوٹو

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت آج گیارہویں این ایف سی کے اجلاس میں شرکت کرے گی، وزیراعلیٰ کی قیادت میں صوبائی حکومت اپنے مطالبات پیش کرے گی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ این ایف سی اجلاس کے لیے باقاعدہ شیڈول کا مطالبہ کیا جائے گا، دہشت گردی کےخلاف جنگ کے لیے مختص حصہ ایک فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ آئل، گیس کی ایکسائز ڈیوٹی میں ترمیم، ونڈ فال لیوی سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

مزمل اسلم نے کہا کہ 25 ویں ترمیم کے بعد ساتواں این ایف سی ایوارڈ غیرقانونی اور غیرآئینی ہوگیا ہے، آرٹیکل 160 کے مطابق تمام صوبوں کو این ایف سی کے تحت ان کا شیئر دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 25 ویں ترمیم کے بعد کے پی میں ضم اضلاع کا انتظامی انضام ہوا لیکن مالیاتی انضمام نہیں ہوا، وفاق 4 کی جگہ ساڑھے 3 صوبوں کو پیسے دے رہا ہے جوکہ غیر قانونی ہے۔ 

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت اس کو ٹھیک کرنے کا مطالبہ کرے گی، اس کے بعد کے پی کا شیئر 14.62 فیصد سے بڑھ کر 19.4 فیصد تک جاسکتا ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو 341 ارب روپے اضافی ملیں گے، نیٹ بیس پر صوبہ کو 200 سے 220 ارب روپے اضافی ملیں گے۔ خیبرپختونخوا اور ضم علاقے تعلیم، صحت اور دیگر معاملات میں ملک سے پیچھے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید