• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ادارۂ قومی صحت ڈیمنشیا کے تشخیصی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

ڈیمنشیا کی بیماری برطانیہ میں ہر سال 76 ہزار سے زائد انسانی جانیں لینے کا سبب بن رہی ہے، این ایچ ایس تشخیص کے اہداف کو حاصل کرنے میں ناکامی کا شکار رہا ہے، سامنے آنے والے خوفناک اعداد و شمار نے ہلچل مچا دی۔

لندن سے برطانوی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق الزائمر سوسائٹی کے ساتھ مل کر ذرائع ابلاغ نے اس موذی بیماری کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے جدوجہد شروع کی ہے۔

دورانِ سروے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈیمنشیا کے مریضوں کے علاج معالجے کے لیے این ایچ ایس کے پاس ادویات سمیت دیگر وسائل کی قلت ہے۔

کینسر جیسی کئی بڑی بیماریوں کے مقابلے میں اس مرض سے نمٹنے اور روک تھام کے لیے قلیل فنڈز مہیا کیے جاتے ہیں۔ 

چیریٹیز کو خدشہ ہے کہ ڈیمنشیا کو اس سال سرکاری طور پر این ایچ ایس منصوبہ بندی کی رہنمائی سے ہٹائے جانے کے بعد اس میں پیش رفت کا عمل مزید رک سکتا ہے۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ کینسر اور ڈیمنشیا کے مرض میں لوگ بڑی تعداد مبتلا ہیں۔

صحت سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید