• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان یکم جنوری سے بین الاقوامی منڈیوں میں ایل این جی کی فروخت شروع کرے گا: وزیر پٹرولیم

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان یکم جنوری سے بین الاقوامی منڈیوں میں اضافی ایل این جی کی فروخت شروع کر دے گا۔

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق  علی پرویز ملک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان قطر اور اطالوی فرم ای این آئی سے ایل این جی درآمد کر رہا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں بجلی کی پیداوار میں گیس کے استعمال میں کمی کی وجہ سے اضافی گیس موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں حکومت درآمد کی ہوئی مہنگی گیس کو گھریلو صارفین کی طرف موڑنے پر مجبور ہے جس سے گیس سیکٹر میں گردشی قرضہ بڑھ گیا اور تقریباً 1ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا۔

علی پرویز ملک نے بتایا کہ یکم جنوری سے ہم اس اضافی گیس کو بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت کریں گے اور اس سے ہونے والے نقصان کو محدود کرتے ہوئے اپنا بوجھ کم کریں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں غیر معیاری گیس سلینڈروں کے استعمال کو ختم کرنے کا عوامی مطالبہ کیا گیا تھا جس پر اب توجہ دی گئی ہے۔

علی پرویز ملک نے بتایا کہ 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ نئے گیس کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں اور سردیوں میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوششیں جاری ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ حکومت گردشی قرضے پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ ایک ترک پٹرولیم کمپنی اسلام آباد میں اپنا دفتر کھولنے والی ہے جس سے پاکستانیوں کے لیے نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

علی پرویز ملک نے مزید بتایا کہ درآمدی تیل اور گیس پر انحصار کم کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے آذربائیجان کا ایک وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ماچیکے سے تھالیان تک ایک نئی پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے جبکہ تیل سے بجلی کی عالمی سطح پر توانائی کی منتقلی کو بھی قریب سے دیکھا جا رہا ہے۔

علی پرویز ملک نے بتایا کہ پاکستان میں تانبے کی تلاش پر کام تیزی سے جاری ہے، جس سے جلد ہی 3.5 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ادارے بلوچستان میں بڑی سرمایہ کاری کی تیاری کر رہے ہیں۔

علی پرویز ملک نے اس بات پر زور دیا کہ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب سیاست کو قومی مفاد سے الگ کیا جائے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ تنقید برائے اصلاح خوش آئند ہے، ایک دوسرے کو نیچے گھسیٹنے کی بجائے گورننس کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے، ریاست کسی بھی فرد سے زیادہ اہم ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید