کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے شہریوں پر اضافی بوجھ ڈالنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ کی ای سی سی نے ایک لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر عائد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع اور ڈیلرز کمیشن میں 2 روپے 56 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی ہے۔
وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے بعد آدھا اضافہ1 روپے 28 پیسے فی لیٹر دونوں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں الگ الگ شامل کر دیا جائے گا جبکہ باقی آدھے اضافے کو جون 2026ء کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے پیٹرولیم سیکٹر کی ڈیجٹلائزیشن سے منسلک کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع اور ڈیلرز کا کمیشن 16 روپے 51 پیسے ہے۔
ای سی سی نے پٹرول پر اس منافع اور کمیشن میں فی لیٹر 1 روپے 28 پیسے کی منظوری دی ہے، جو بڑھ کر 17 روپے 79 پیسے فی لیٹر ہو جائے گا۔
یپٹرول پر او ایم سیز کے منافع میں 61 پیسے جبکہ ڈیلرز کے کمیشن میں 67 پیسے اضافہ کی منظوری دی ہے۔
اسی طرح ڈیزل پر بھی دونوں او ایم سیز اور ڈیلرز کے لیے ڈیزل منافع میں 1 روپے 28 پیسے اضافہ منظور کیا گیا ہے، جس میں ڈیلرز کمیشن 67 پیسے اور او ایم سیز کا منافع 61 پیسے فی لیٹر شامل ہے۔
فی لیٹر ڈیزل پر بھی دونوں کمپنیوں اور ڈیلرز کا منافع 16 روپے 51 پیسے سے بڑھ کر 17 روپے 79 پیسے ہو جائے گا، جس کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔