سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں، گورنر راج سے صوبہ نہیں چل سکے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی گورنر راج پر اپنا آفیشل مؤقف واضح کرے۔ بتائیں احمد کریم کنڈی کا بیان پارٹی پالیسی ہے یا نہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، گورنر راج ان کے بس کی بات نہیں۔ پی ٹی آئی امن چاہتی ہے، دہشت گردی کے خلاف تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیسی میں لوکل کمیونٹی کو بھی شامل کیا جائے، پالیسی ساز صوبائی حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمارے قومی جرگوں کو اہمیت نہیں دے رہی، جرگے میں سیاسی جماعتیں بھی شامل تھیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کیا ہمارے جلسوں میں تقاریر عطا تارڑ کی پریس کانفرنسز سے زیادہ سخت تھیں؟ جلسے میں تمام تقاریر آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کی گئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئین و قانون کے اندر رہ کر جدوجہد جاری رکھیں گے، قانون میں جتنی گنجائش ہے، ہم اتنی بات کریں گے۔