• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس ای سی پی ممبران کی تنخواہوں و مراعات میں اضافہ حکومتی منظوری سے مشروط کرنے پر وزارتِ خزانہ کی مخالفت

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) ممبران کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا معاملہ اٹھایا گیا۔

ایس ایس سی پی ممبران کی تنخواہیں اور مراعات میں اضافہ حکومتی منظوری سے مشروط کرنے کی وزارتِ خزانہ نے مخالفت کر دی۔

سیکریٹری خزانہ کا کہنا ہے کہ اس سے ریگولیٹر کی آزاد مالی حیثیت متاثر ہو گی، جس پر کمیٹی کی رکن انوشہ رحمٰن نے کہا کہ باقی 16 ریگولیٹر کے بورڈ کو بھی یہ اختیار دیا۔

انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ایس ای سی پی صرف کمپنیاں رجسٹرڈ کرنے کے علاوہ کیا کرتا ہے؟ جواب میں سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ یہ اختیار پارلیمنٹ نے ایس ای سی پی بورڈ کو دیا ہے۔

سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ وزارتِ خزانہ اس بل کی مخالفت کرتی ہے، کل گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ کا تعین حکومت کرے تو آزادانہ پالیسی ریٹ کیسے دے گا؟

انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ایس ای سی پی بورڈ ممبران میں دیگر صوبوں کی نمائندگی کیوں نہیں؟ آپ نے یہی کرنا ہے کہ کراچی کے 6 ممبران ایس ای سی پی ممبران کی تنخواہیں طے کریں، اگر یہ اختیار پارلیمنٹ نے دیا تھا تو پارلیمنٹ ہی اختیار واپس لے رہی ہے۔

وزیرِ مملکت  بلال اظہر کیانی نے کہا کہ اگر بل کمیٹی سے منظور ہوتا ہے تو حکومت ایوان میں سپورٹ نہیں کرے گی۔

تجارتی خبریں سے مزید