وزن میں کمی خصوصاً چربی پگھلانے کے لیے محض کیلوریز برن کرنا کافی نہیں کیونکہ ہارمونز، پٹھوں کی حفاظت اور مجموعی صحت کا متوازن ہونا بھی اس عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
فٹنس ماہرین کی جانب سے وزن کم کرنے کے لیے تین ایسے طریقے تجویز کیے گئے ہیں جو بے جا کارڈیو پر انحصار کرنے کے بجائے سمجھ داری سے کی جانے والی ورزش اور جسمانی قوت میں اضافے پر زور دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بہت زیادہ دوڑنے یا طویل کارڈیو سیشنز کے بجائے توازن کے ساتھ کی جانے والی ورزش زیادہ دیرپا اور مؤثر نتائج دیتی ہے۔
جسم کی اضافی چربی پگھلانے کی رفتار تیز کرنے کے لیے تین بنیادی اصول درج ذیل ہیں۔
زون ٹو کارڈیو
دل کی دھڑکن کو 60 سے 70 ریٹ تک برقرار رکھتے ہوئے زیادہ دیر تک کم شدت والی کارڈیو، جیسے کہ چہل قدمی، سائیکلنگ یا ہلکی رفتار سے جاگنگ سے چربی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ عمل جسم پر اضافی دباؤ ڈالے بغیر توانائی کے استعمال کو بہتر بناتا ہے۔
سرکٹ ٹریننگ
مصروف افراد کے لیے مختصر وقت میں زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے طریقے کو سرکٹ ٹریننگ کہا جاتا ہے۔
دس منٹ کے مختصر مگر مسلسل ایکسرسائز راؤنڈز جیسے بیٹل روپ، برپیز یا باکس جمپ توانائی کی تیز کھپت کے ذریعے وزن میں کمی کو مؤثر بناتے ہیں۔
اسٹرینتھ ٹریننگ ناگزیر
مسلز بنانے والی ورزشیں وزن کم کرنے کے عمل کو مستقل اور مؤثر بناتی ہیں۔
مضبوط پٹھے جسم کے بنیادی میٹابولک ریٹ کو بہتر بناتے ہیں جس سے جسم زیادہ کیلوریز جلاتا ہے اور چربی کا ذخیرہ کم ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہارمونز کا توازن بہتر ہوتا ہے اور مجموعی جسمانی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
فٹنس ماہرین کا کہنا ہے کہ سمجھ داری سے ورزش، مناسب کیلوریز کا استعمال اور اسٹرینتھ ٹریننگ کو معمول کا حصہ بنانا پائیدار وزن میں کمی کے لیے ضروری عناصر ہیں۔