• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیض حمید کو سزا مکافات عمل ہے، خود احتسابی کا عمل جاری رہے گا: بلال اظہر کیانی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ فیض حمید کو سزا ایک مکافات عمل ہے، خود احتسابی کا عمل جاری رہے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج نے خود احتسابی کی مثال قائم کی، فیض حمید کیس کا فیصلہ فوج میں خود احتسابی کے مضبوط نظام کا ثبوت ہے، 15 مہینے کے قانونی پراسس کے بعد فیض حمید کو سزا دی گئی، دفاع کا موقع دینے کے بعد 4 چارجز کی بنیاد پر سزا کا اعلان ہوا، بانی پی ٹی آئی نے اس شخص سے مل کر نواز شریف سمیت لیگی رہنماؤں کے خلاف تھانے دار کا کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں کے نتیجے میں قومی معیشت مستحکم ہوئی، ملک کو مشکل معاشی حالات سے نکالا ہے، مالی سال 2025 میں منی بجٹ لائے بغیر اہداف پورے کیے، اسٹرکچرل اصلاحات کے نتیجے میں معاشی استحکام ممکن ہوا، مہنگائی کی شرح میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر کیا، معیشت میں نجی شعبے کے کردار کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کو فروغ دیں گے، وزیراعظم نے نجی شعبے کے ساتھ مشاورتی عمل شروع کر رکھا ہے، ورکنگ گروپس نے وزیراعظم کو اپنی تجاویز پیش کی ہیں۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹوئٹ میں وہی زبان استعمال کی جو پاکستان دشمن کرتے ہیں، پاکستان پر حملہ آور ہونا پی ٹی آئی کی روایت بن چکی ہے۔

بلال اظہر نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے معرکہ حق میں دشمن کو عبرت ناک شکست دی، پی ٹی آئی فاتح فوج کے خلاف بیانیہ چلا رہی ہے، سیاست کے لبادے میں پاکستان اور اس کے اداروں پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملک کو دیوالیہ کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ قیدی کو رہائی مل جائے، ملک بے شک ڈیفالٹ کر جائے، قرض پروگرام رکوانے کے لیے آئی ایم ایف کو خط بھی لکھے، اپنے مجرموں کو رہائی دلوانے کے لیے ملکی مفاد کے خلاف ہر کام کیا، پی ٹی آئی کا بیانیہ کبھی معیشت، سفارتکاری اور کبھی ملکی سالمیت کے خلاف ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے علی امین گنڈا پور کے الفاظ استعمال کیے، افواج اور جوانوں کے خلاف زبان استعمال کی گئی، پی ٹی آئی کی جانب بار بار مذاکرات کے لیے ہاتھ بڑھایا گیا، جعفر ایکسپریس حملے کے بعد انہوں نے آنے سے انکار کیا، بھارت کو جنگ میں شکست کے بعد بھی انہوں نے مخالف بیانہ جاری رکھا، فوج نے جنگ جیتی، آج بھی افسران اور جوان قربانیاں دے رہے ہیں، پی ٹی آئی آج بھی اسی بیانیے پر چل رہی ہے، یہ پارلیمنٹ میں آتے نہیں قومی اسمبلی کو صرف ملک مخالف بیانیے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف جائزے کے بعد بورڈ نے بھی منظوری دے دی، وزیراعظم نے 9 ورکنگ گروپ تشکیل دیے تھے، نجی شعبے نے وزیراعظم کے سامنے اپنی تجاویز رکھی ہیں، مختلف ورکنگ گروپ تجاویز دے چکے ہیں، ان کی تجاویز کو عملی شکل دی جارہی ہے، وزیراعظم نے برآمدات پر 0.25 فیصد سرچارج ختم کر دیا، اگلے ہفتے مزید پانچ گروپ اپنی تجاویز دیں گے۔

قومی خبریں سے مزید