• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مساجد کی صفیں میلی ہونے کی صورت میں نماز کا حکم، نیز اس بناء پر جماعت چھوڑنے کا خیال

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال: اکثر مشاہدے میں آیا ہے کہ مساجد میں بھی لوگ پاکیزگی کا خاطر خواہ خیال نہیں رکھتے، مثلاً جوتے اتارنے کی جگہ پر ننگے پاؤں پھر رہے ہوتے ہیں اور بعض دفعہ وضو کے بعد گیلے پاؤں ہونے کی وجہ سے پاؤں کے نیچے مٹی لگ جاتی ہے اور انہی میلے پاؤں کے ساتھ صفوں پر بھی چل پھر رہے ہوتے ہیں، ان حالات میں مسجد میں نماز پڑھنے کو دل تو نہیں مانتا، لیکن مجبوراً جماعت کی نماز واجب ہونے کی وجہ سے پڑھنی پڑتی ہے، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح ہماری نماز ہو جاتی ہوگی، کیوں کہ نماز کے لیے طہارت شرط ہے؟

جواب: مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے، شہروں میں اللہ کے نزدیک سب سے محبوب مقام ہے، آسمان والوں کے لیے زمین پر چمکتے ہوئے ستاروں کی مانند ہے، فرشتوں کے اجتماع کی جگہ ہے، جو پاکیزہ ترین مخلوق ہے، بدبو اور گندگی سے انہیں تکلیف ہوتی ہے، اور مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے، جس میں وہ شب روز اللہ کے دربار میں سربسجود ہوتے ہیں، لہٰذا مسجد کی صفائی ستھرائی اور پاکی کا خیال رکھنا از حد ضروری اور باعث ِ فضیلت ہے، قرآنِ کریم میں مساجد کی تعظیم و تکریم اور ان کی صفائی اور انتظام کا حکم ہے۔ (جاری ہے)

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

iqra@banuri.edu.pk

اقراء سے مزید