راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی ضلع کے163سرکاری سکولوں کے 2054 کلاس رومزمیں سے569 کو خطرناک ترین قرار دیدیا گیا ہے۔جس میں سے284کو مکمل طور پر گرانے،240کی بڑی مرمت اور26کی معمولی مرمت کی سفارش کی گئی ہے۔ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل کی طرف سے قائم کی گئی چار رکنی ٹیکنیکل کمیٹی نے اپنی رپورٹ ضلعی حکومت کو دیدی ہے۔ای ڈی او ایجوکیشن قاضی ظہورالحق،ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز محمد اعظم،ڈی او سکینڈری ایجوکیشن اور ڈی او بلڈنگ پر مشتمل کمیٹی کے مطابق راولپنڈی تحصیل میں65سرکاری سکولوں کے854کلاس رومز میں سے257خطرناک ہیں،جن میں100کو گرانے، 129کی بڑی مرمت اور22کی معمولی مرمت کی سفارش کی گئی ہے۔ٹیکسلا کے6سرکاری سکولوں میں73کلاس رومز میں سے18خطرناک، 10گرانےکے علاوہ چار،چار کلاس رومز کی بڑی و معمولی مرمت کی سفارش کی گئی ہے۔گوجرخان کے36سکولوں کے497کلاس رومز میں سے 122خطرناک،62کو منہدم کرنے اور 44کی بڑی مرمت کی سفارش ہے۔کہوٹہ کے12سکولوں کے162کلاس رومز میں سے53خطرناک،24کو گرانے اور29کی بڑی مرمت ہوگی،کلرسیداں کے19سکولوں میں250کلاس رومز میں سے57خطرناک،47کو منہدم کرنے اور12کی بڑی مرمت کی تجویز دی گئی ہے۔کوٹلی ستیاں کے11سکولوں کے93کلاس رومز میں سے36خطرناک،28کو گرانے اور9کی بڑی مرمت کی سفارش ہے۔مری میں14سکولوں کے125کلاس رومز میں سے26خطرناک قرار پائے ہیں۔جن میں سے13کو گرانے اور13کی بڑی مرمت کی سفارش کی گئی ہے۔یہ رپورٹ اب ڈویژنل ٹیکنیکل کمیٹی کے پاس جائے گی۔جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔