اسلام آباد ( حنیف خالد ) وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور شماریات و نجکاری سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ملک بھر کی غیر منقولہ املاک کی فیئر پرائس کا گوشوارہ بنایا ہے جو ڈی سی ریٹ سے کافی زیادہ ہے اس کے بارے میں رئیل اسٹیٹ بزنس مینوں سے جائز مشکلات دور کی جائیں گی۔ رئیل اسٹیٹ کی ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں دو قیمت نہیں ہوں گی ۔وہ جمعرات کو ملک بھر کے ایوانہائے تجارت و صنعت کے جمہوری طور پر منتخب کئے گئے صدر عبدالرئوف عالم سے خصوصی ملاقات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے۔ عبدالرئوف عالم نے ملاقات کے بعد جنگ کو بتایا عالمی بینک اور آئی ایم ایف نے پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کے وزرائے خزانہ کے مقابلے میں قابل ترین وزیر خزانہ قرار دے کر پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانے والے لیڈر کی قابلیت کا لوہا مان لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات میں کہا کہ حکومت کاروباری برادری سے آگاہ ہے اور انکے مسائل حل کر رہی ہے۔ برآمدات بڑھانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ایکسپورٹ سیکٹر میں جان ڈالنے کیلئے کئی اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ پراپرٹی سیکٹر میں اصلاحات کی گئی ہیں جبکہ اس شعبہ کے شراکت داروں کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اسحاق ڈارنے کہا کہ تاجر اور صنعتکار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور انکے مسائل حل کئے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی،حکومت کاروباری طبقہ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور صورتحال بہتر بنانے کیلئے ہر قابل عمل مشورے کو کھلے دل سے قبول کرینگے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ جب موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی تو ملک دیوالیہ ہو رہا تھا جبکہ اب نہ صرف معیشت مستحکم ہے بلکہ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور مختلف ممالک کی جانب سے متعدد شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور بائیس بین الاقوامی ادارے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں اور معاشی سمت کی تعریف کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر رعبدالرئوف عالم نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے باوجود عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستانی بانڈز کی خریداری میں غیر معمولی دلچسپی لی ہے جو انکے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا ثبوت ہے۔حکومت کی اقتصادی سمت درست ہے جس کی وجہ سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی قسمت بدلنے والا منصوبہ ہے جسکی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ اس منصوبے میں شمولیت کے خواہشمند ممالک کو ہر ممکن سہولت دی جائے اور منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اس خطے کے اربوں عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر تیز رفتار ترقی کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے جسے ہر ممکن سہولت دی جائے تاکہ اس سے وابستہ لاکھوں مزدوروں اور درجنوں صنعتوں کو فائدہ پہنچے۔