• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کو رضاکارانہ ادائیگی کرنے والا ڈائریکٹر ایف آئی اے بنادیا گیا

لاہور (رپورٹ…شاہد اسلم) ایف آئی اے کے موجودہ ڈائریکٹر اسلام آباد جن کے پاس وفاقی تحقیقاتی ادارے میں کائونٹر ٹیررازم ونگ (سی ٹی ڈبلیو) کا بھی چارج ہے، جنہوں نے خیبرپختونخوا میں اسلحہ اور آلات کی خریداری کے اربوں روپے کے اسکینڈل میں نیب کو رضاکارانہ طور پر 65 لاکھ روپے جمع کرائے، ا س بات کا انکشاف نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل فہرست میں کیا گیا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ اس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے جس کی آئندہ سماعت 24 اکتوبر کو ہوگی۔ ڈی آئی جی مظہرالحق کاکاخیل جو اب ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد ہیں، انہوں نے 2014 میں نیب کو 65 لاکھ روپے جمع کاردیئے تھے، وہ 2010 سے 2011 پروجیکٹ کوآرڈینیشن یونٹ (پی سی یو) کے انچارج رہے۔ پی سی یو خیبر پختون خواپولیس کو جدید خطوط پر تشکیل دینے کیلئے 2009 میں قائم کیا گیا تھا، مظہرالحق کاکاخیل کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقم کا رضاکارانہ واپسی میں نیب نے انہیں بے وقوف بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ سعودی عرب سے واپس آئے جہاں وہ لیبر اتاشی تھے، نیب نے نہیں تین دن میں 65 لاکھ روپے جمع کرانے کیلئے کہا یا پھر ان کے خلاف موجود شہادتوںکی بنیاد پر نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہوجائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نیب پر بھروسہ کرتے ہوئے انہوں نے 65 لاکھ روپے رضاکارانہ طور پر جمع کردیئے لیکن بعدازاںمعلوم ہوا کہ ان کے ساتھ فریب ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں مظہرالحق کاکاخیل کا کہنا تھا چونکہ ان کی محکمہ جاتی ترقی کا عمل قریب آرہا تھا لہٰذا اس وقت انہوں نے کسی مقدمہ بازی سے بچنے کیلئے 65لاکھ روپے ادا کردیئے۔ اب انہوں نے رضاکارانہ واپسی کی مد میں ادا کردہ رقم واپس لینے کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے کیونکہ انہیں وہ رقم بے وقوف بناکر وصول کی گئی تھی۔ رابطہ کرنے پر نیب کے ترجمان ندیم خان نے تصدیق کی کہ رضاکارانہ رقوم واپس کرنے والے سرکاری افسران کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔
تازہ ترین