کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ پر حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک عالمی سازش کے تحت دشمن پاکستان کو عراق اور شام کی طرح برباد کرنے کے درپے ہے جن کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہونا ہو گا سانحہ پی ٹی سی کے بعد وزیر اعظم کو تمام سیاسی جماعتوں و عسکری قیادت کو اعتماد میں لیتے ہوئے اُن کا اجلاس طلب کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنا چاہئے تھا ۔بلوچستان میں امن و امان پر 30ارب روپے سالانہ خرچ ہونے کے باوجود سیکورٹی سسٹم میں دراڑیں موجود ہیں یہ بات انہوں نے جمعرات کوپریس کانفرنس میں کہی اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن بلوچ،میر عاصم سنجرانی، عبدالحمید منصوری، عبدالکبیر شاکر اور عبدالولی شاکر،جمیل مشوانی سمیت دیگر بھی موجود تھے، سراج الحق نے کہا کہ دشمن ایک مرتبہ پھر پاکستان کو عالمی طاقتوں کا اکھاڑہ بنانا چاہتے ہیں بلوچستان جو نہایت ہی پسماندہ اور غربت کا شکار ہے یہاں لوگ پینے کا پانی اور نان شبینہ کے بھی محتاج ہیں ایک ایسے دور میں جب انسان چاند پر پہنچ گیا ہے مگر بلوچستان کے عوام تاریک ترین دور سے گزر رہے ہیں چند ماہ کے مختصر عرصے میں کوئٹہ میں مسلسل دہشت گردوں کے حملےملک بھر کیلئے چیلنج ہیں۔ چند ماہ قبل سول ہسپتال کوئٹہ میں وکلا پر حملہ کر کے ملک کو قابل ترین لیڈر شپ سے محروم کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد اب پولیس ٹریننگ کالج کو نشانہ بنایا گیا ۔