• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن کیخلاف تحریک منطقی انجام تک پہنچائیں گے، سراج الحق

لاہور(نمائندہ خصو صی)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے پرویز رشید کی قربانی تو دی ہے مگر یہ نہیں سوچا کہ قربانی کے جانور کا بے عیب ہونا ضروری ہے۔ حکومت کی طرف سے دی گئی یہ قربانی قبول نہیں ہوئی ۔پرویز رشید اتنی بڑی جرات نہیں کر سکتے ۔قومی سلامتی کے راز فاش کرنے کے اصل ملزم سامنے لائے جائیں ۔فوج کو اپنے مقاصد کیلئے سیاست میں گھسیٹنے والے ملک و قوم سے مخلص ہیں نہ فوج سے ۔پاکستان اور فوج دونوں ضروری ہیں ،اس ادارے کو سرحدوں کی حفاظت سے ہٹا کر کسی دوسرے مقصد کیلئے استعمال کرنے کی قوم اجازت نہیں دے گی۔ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی نے سب سے پہلے تحریک شروع کی تھی اور ہم ہی اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ پانامہ لیکس کرپشن کی ہوشربا داستان ہے جس میں وزیر اعظم کے بچوں کے نام ہیں ،وزیر اعظم کس طرح خود کو اس سے بری الذمہ قرار دے سکتے ہیں۔  ملک میں انتشار اور بدامنی کا ذمہ دار  حکمران ٹولہ ہے   جنہوں نے  عوام پر ایک غیر اعلانیہ جنگ مسلط کررکھی ہے ۔انڈیا ایل او سی پر سرجیکل سٹرائیک کے جھوٹے دعوے جبکہ حکمران عوام کی جیبوں پرہرروز سرجیکل سٹرائیک کرتے ہیں ۔عوام جس جرا  ت کے ساتھ انڈیا کے خلاف کھڑے ہیں اسی جرا ت کے ساتھ حکمرانوں کے مقابلہ کیلئے بھی تیار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے تین روزہ اجتماع ارکان کے اختتام پر وحدت روڈ پر ہونے والے کرپشن مٹاؤ پاکستان بچاؤ مارچ کے  ہزاروں شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مارچ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ،امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نواز شریف   ضد چھوڑ کر اپنے اور اپنے بچوں کے احتساب کیلئے تیار ہوجائے ۔ پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کو کسی نظریہ ضرورت کی ضرورت نہیں۔ اگر موجودہ اور سابقہ حکمرانوں میں سے کوئی اس خوش فہمی کا شکار ہے کہ وہ لوٹی گئی قومی دولت ہضم کرلے گا تو اسے یہ غلط فہمی چھوڑ دینی چاہئے  ۔سپریم کورٹ سے پانامہ لیکس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی اپیل کرتا ہوں ، بہت ہوچکا ،اب عوام کی خون پسینے کی کمائی ، یوٹیلٹی بلوں اورٹیکسوں کی آمدن کو ہڑپ کرنے والوں کواحتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ہم ملک میں کسی نئے این آر او کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ مشرف کے این آراو سے فائدہ اٹھانے والوں کو بھی جیلوں میں بند کریں گے ۔   ملک پر 73ارب ڈالر کے قرضے چڑھانے اور قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا اسیر بنانے والے سوچتے ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔قوم نہ صرف ان قرضوں بلکہ قرض اتاروملک سنوارو ،اقراءسرچارج اور فرینڈز آف پاکستان میں جمع ہونے والی دولت کا بھی حساب لے گی ۔  حکمرانوں نے تمام اداروں کو یرغمال بنا کر مفلوج کردیا ہے اگر الیکشن کمیشن اپنے قوانین پر عمل کرواتا تو آف شور کمپنیوں کے مالک ،شوگر مافیا اور لندن و  امریکہ میں اثاثے بنانے والے اقتدار کے ایوانوں میں نظر نہ آتے ۔   حکمران جمہوریت کی آڑ میں اپنی کرپشن چھپانے اور عوام کو بے وقوف بنانے کا رویہ ترک کردیں۔  لیاقت بلوچ نے کہا کہ پانامہ لیکس حکمرانوں کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے ،  کرپشن کے خاتمہ کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے ۔میاں مقصود احمد نے کہا کہ ملک میں پھیلی غربت ،جہالت ،بدامنی مہنگائی اور بے روز گاری کا اصل سبب کرپشن ہے ۔  کرپشن کے خاتمہ کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹیوں سے کرپشن ختم کریں ۔دائیں بائیں آف شور کمپنیوں کے مالکوں کو کھڑا کرکے کرپشن کے خاتمہ کے دعوے عوام کو دھوکہ دینے کی ناکام کوشش ہے ۔ جے آئی یوتھ کے مرکزی صدر زبیر احمد گوندل نے کہا کہ نوجوان کرپشن فری پاکستان تحریک کے ہراول دستہ کا کردار ادا کریں گے ۔ سراج الحق
تازہ ترین