اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ منگنی اورنکاح میں وقفہ کرنے سے طلاق کی شرح میں کمی آئے گی، نکاح میں ولی کی رضا مندی مستحسن ہے مگرحتمی اختیاربچی کوہی حاصل ہے۔
مولانا محمد خان شیرانی کی صدارت میں اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں دوسرے دن تحفظ حقوق نسواں بل پر غور کیا گیا۔
کونسل نے اتفاق رائے سے سفارش کی ہے کہ پہلے منگنی، پھر کچھ وقفے سے نکاح اور اس کے ساتھ ہی رخصتی کرنا مستحسن ہے، وجہ یہ ہے کہ منگنی اورنکاح کے درمیان وقفے سے دونوں خاندانوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد ملے گی اورنکاح ٹوٹنے اور طلاق کی شرح کم ہو گی۔
کونسل نے رائے دی ہے کہ ولی کوبچی کے نکاح کا حق حاصل ہے تاہم اگر وہ ظلم کرے تو اس کا یہ حق ساقط ہو جائے گا۔
ارکان نے قرآن اوردرخت سے شادی کے ساتھ ساتھ آواز لگا کر رشتہ لینے والی رسومات کو خلاف شریعت قرار دیتے ہوئے انہیں روکنے کی سفارش بھی کی ہے۔