قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج بھی میثاق جمہوریت پر قائم ہیں، نواز شریف حکومت نے ہمیشہ میثاق جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی جنوری سے ہی جلسے شروع کر رہی ہے، ہم چار سال میں ہونے والی تباہی کو عوام کے سامنے لائیں گے، جب ہم باہر نکلیں گے تو تحریک شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمارے اتحاد میں آئے تو خوش آمدید کہیں گے،ایشوز پر سب اکٹھے چلتے ہیں تو اچھی بات ہے، ورنہ عمران اپنی چھتری لے کر گھومیں، اعتراض نہیں، ہم ساری جماعتوں کو لے کر اپنی چھتری میں گھومیں گے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف سے اپیل ہے کہ ان کےخلاف کوئی کیس ہے تو احتساب کریں، میڈیا میں لےآئیں، وزیر سے کہیں دھمکیاں نہ دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی چلانے کیلئے بلاول بھٹو کےپاس سوفیصد اختیارات ہیں، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی وہی ہوں گے۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ ملکی حالات میں سیاسی لیڈرشپ کا پارلیمنٹ میں آنا اہم ہے، بلاول کی عمر کا مسئلہ تھا، زرداری صاحب پر 2سال کی آئینی پابندی تھی، پارلیمنٹ میں ان کے آنے سے انتخابی مہم پر کوئی برا اثر نہیں پڑے گا، امید ہے سپریم کورٹ پاناما پر ملک کے مفاد میں فیصلہ کرے گی۔
اپوزیشن لیڈر نے ایک سوال کےجواب میں کہا کہ جاوید ہاشمی نے پہلے استعفےکی وجوہات ذاتی بتائی تھیں،یہی بات جاوید ہاشمی استعفیٰ دیتے ہوئے کہتے توزیادہ اچھاہوتا۔