• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر سٹی میں مسلمانوں کے قبرستان میں تدفین کے لئےجگہ ختم

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) مانچسٹر سٹی میں واقع مسلمانوں کے لیے مخصوص قبرستان کی جگہ ختم ہوگئی۔ گزشتہ پندرہ، بیس سال سے پاکستانی کمیونٹی اپنے پیاروں کی تدفین برطانیہ میں ہی کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔ سٹی کونسل مانچسٹر کی حدود میں رہنے والے افراد کے لیے قبر کی قیمت اٹھارہ سو سے دو ہزار پونڈز (تین لاکھ روپے) تک ہے جب کہ کراس کائونٹی یا کونسل رہائشیوں کی میت کی تدفین کے لیے قبر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جو تقریباً تین ہزار پونڈ یعنی ساڑھے چار لاکھ روپے فی قبر ہیں جب کہ فیونرل چارجز بھی ادا کرنے پڑتے ہیں۔ مانچسٹر میں سب سے بڑا قبرستان سدرن سمسٹری ہے جہاں پر کرسچن، مسلمان، یہودی اور ہندو و دیگر کے لیے قبروں کے لیے پلاٹس مخصوص ہیں۔ مسلمانوں جن میں 70سے 75 فیصد پاکستانی مسلمان شامل ہیں ان کے لیے دو بڑے قبروں کے لئے پلاٹس الاٹ کیے گئے تھے جوکہ اب پُر ہوچکے ہیں۔ ہف اینڈ گرائونڈ میں ایک بڑا پلاٹ مسلمانوں کی مزید قبروں کے لیے مخصوص کیا جارہا ہے۔ نارتھ مانچسٹر، راچڈیل، سٹاک پورٹ اور لنکا شائر کی کونسلوں کے قبرستانوں میں بھی مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں کے لیے قبروں کی جگہ ختم ہورہی ہے اور مزید پلاٹ مختص کیے جارہے ہیں۔ خیال رہے تقریباً پندرہ سے سولہ برس قبل پی آئی اے کے ذریعے پاکستانیوں کی میتیں پاکستان اپنے آبائی قبرستان میں تدفین کے لیے مفت لے جانے کی سہولت مہیا کی گئی تھی جس میں پی آئی اے کے کفن، تابوت وغیرہ پر صرف 800 پونڈ خرچ ہوتے تھے۔ تاہم اب نوجوان نسل اپنے پیاروں کی میتوں کو برطانیہ ہی میں تدفین کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ عید، شب برات ودیگر تہواروں پر ان کی قبروں پر جاکر فاتحہ خوانی کرسکیں جب کہ بعض بزرگوں کا خیال ہے کہ اپنے پیاروں کی پاکستان میں اپنے آبائی علاقوں میں تدفین سے ہماری آنے والی نسلوں کا رابطہ اپنے آبائو اجداد اور وطن سے رہتا ہے۔
تازہ ترین