اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک پر تمام صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے ،دیامر بھاشا ڈیم سی پیک کا حصہ ہے جبکہ چیئرمین سی پیک پارلیمانی کمیٹی مشاہد حسین نے کہا کہ پاک چین اسٹرٹیجک شراکت داری کے مفاد کیخلاف پروپیگنڈے کا سخت جواب دیا جائیگا ،پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی میں صوبوں کے تحفظات دور ،سی پیک پر تمام صوبے متفق ہوگئے ،چیئرمین کمیٹی مشاہدحسین سید نے اسے اہم پیش رفت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ2017سی پیک کےلئے ٹیک آف کا سال ہے ، سی پیک پر مستحکم طریقے سے کام جاری ہے ،سی پیک پارلیمانی کمیٹی نے وزارت پانی وبجلی سے آئندہ اجلاس میں 2020تک کے توانائی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ بھی طلب کر لی ۔ پیر کو پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا 20واں اجلاس چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر برائے ہاؤسنگ وتعمیرات اکرم خان درانی، رانا محمد افضل خان ، اسفندیار بھنڈارا، اسدعمر ، خالد محمود صدیقی ، غوث بخش مہر، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، شاہ جی گل آفریدی، سینیٹر صلاح الدین ،سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر باز محمد خان، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور کمیٹی کے سیکرٹری نے شرکت کی ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی ڈاکٹر احسن اقبال نے بیجنگ میں ہونے والی جوائنٹ آپریشن کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے مو قع پر جامع بریفنگ دی ،وزیرمنصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے بتایا کہ سی پیک پر تمام صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے ،دیامر بھاشا ڈیم سی پیک کا حصہ ہے ،2018تک 11ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی ،5ہزار میگاواٹ سی پیک کے تحت منصوبوں جبکہ 5ہزار میگاواٹ دیگر منصوبوں سے حاصل ہوگی ،پاکستان کی تاریخ میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی یہ سب سے بڑی انویسٹمنٹ ہے ، احسن اقبال نے کمیٹی کو بتایا کہ پہلی مرتبہ بڑی مقدار میں تھر کا کوئلہ بجلی پیدا کرنے کےلئے استعمال ہوگا ،تھر کا کوئلہ اگلے 400سال تک بجلی پیدا کرنے کےلئے کافی ہے ،انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت مٹیاری تالاہور اور مٹیاری تا فیصل آباد دو ٹرانسمیشن لائنز بھی بچھائی جائیں گی جس سے ملک کے تمام حصوں کو فائدہ حاصل ہوگا ،سی پیک کے مغربی روٹ کی ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کےلئے بھی ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت کراچی تا طورخم ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کےساتھ اسے ڈبل کیا جائے گا جس پر 8ارب ڈالر ز لاگت آئے گی ۔